من كتاب الاستئذان کتاب الاستئذان کے بارے میں 53. باب مَا يَقُولُ إِذَا أَصْبَحَ: جب صبح ہو تو کیا دعا کریں
عبدالرحمٰن بن ابزیٰ نے اپنے والد سیدنا ابزیٰ رضی اللہ عنہ کے حوالے سے کہا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب صبح کرتے تو یہ کہتے: ” «أَصْبَحْنَا عَلَيٰ فِطْرَةِ الْإِسْلَامِ . . . . . . مُسْلِمًا» (ترجمہ) ہم نے فطرتِ اسلام اور کلمۃ اخلاص اور اپنے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے دین اور اپنے باپ ابراہیم حنيف و مسلم کی ملت پر صبح کی۔“
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح عبد الله بن عبد الرحمن وثقه أحمد وابن حبان، [مكتبه الشامله نمبر: 2730]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [أحمد 407/3]، [ابن أبى شيبه 6591]، [ابن السني فى عمل اليوم و الليلة 34] وضاحت:
(تشریح حدیث 2722) حنیف کے معنی سیدھے اسلامی احکام پر عمل پیرا، مخلص کے ہیں۔ قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح عبد الله بن عبد الرحمن وثقه أحمد وابن حبان
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! مجھے بتایئے جب صبح یا شام ہو تو میں کیا کہوں؟ فرمایا: ”کہو: «اَللّٰهُمَّ فَاطِرَ السَّمَاوَاتِ . . . . . . مِنْ شَرِّ الشَّيْطَانِ وَ شِرْكِهِ» اے الله آسمان و زمین کو پیدا کرنے والے، غیب و حاضر کو جاننے والے، ہر چیز کے پروردگار اور مالک، میں شہادت دیتا ہوں کہ تیرے سوا کوئی معبود نہیں، میں تیری پناه مانگتا ہوں اپنے نفس کے شر سے اور شیطان کے شر اور اس کے شرک سے۔“
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر مایا: ”جب صبح اور شام ہو تو تم اس دعا کو پڑھو اور جب بستر پر جاؤ تب پڑھو۔“ تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2731]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [ترمذي 3529]، [أبويعلی 77]، [ابن حبان 962]، [موارد الظمآن 2349] وضاحت:
(تشریح حدیث 2723) ان احادیث سے ان دعاؤں کا صبح و شام اور سوتے وقت پڑھنے کا ثبوت ملا جو بہت ہی باعثِ خیر و برکت ہیں۔ اللہ تعالیٰ انہیں پڑھنے کی توفیق بخشے، آمین۔ قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
|