سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الاستئذان
کتاب الاستئذان کے بارے میں
16. باب في ذُيُولِ النِّسَاءِ:
عورتوں کے دامن لٹکانے کا بیان
حدیث نمبر: 2680
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا احمد بن خالد، حدثنا محمد هو: ابن إسحاق، عن نافع، عن صفية بنت ابي عبيد، عن ام سلمة زوج النبي صلى الله عليه وسلم، قالت: سئل النبي صلى الله عليه وسلم عن ذيل المراة، فقال:"شبرا"، فقلت: يا رسول الله، إذن تبدو اقدامهن؟، قال: "فذراعا لا يزدن عليه". قال عبد الله: الناس يقولون: عن نافع، عن سليمان بن يسار.(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ هُوَ: ابْنُ إِسْحَاق، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ صَفِيَّةَ بِنْتِ أَبِي عُبَيْدٍ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَتْ: سُئِلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ذَيْلِ الْمَرْأَةِ، فَقَالَ:"شِبْرًا"، فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِذَنْ تَبْدُوَ أَقْدَامُهُنَّ؟، قَالَ: "فَذِرَاعًا لَا يَزِدْنَ عَلَيْهِ". قَالَ عَبْد اللَّهِ: النَّاسُ يَقُولُونَ: عَنْ نَافِعٍ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ.
سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ نے کہا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے عورتوں کے دامن کے بارے میں پوچھا گیا (یعنی کتنا لٹکائیں)؟ فرمایا: ایک بالشت (بڑا رکھیں)۔ سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے کہا: یا رسول اللہ! پھر تو چلتے میں قدم کھل جائیں گے؟ فرمایا: پھر ایک ہاتھ لٹکا لیں اس سے زیادہ نہیں۔
امام دارمی رحمہ اللہ نے کہا: کہتے ہیں نافع نے سلیمان بن یسار سے روایت کیا ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف فيه عنعنة ابن إسحاق ولكنه متابع عليه فيصح الإسناد والله أعلم، [مكتبه الشامله نمبر: 2686]»
اس روایت کی سند ابن اسحاق کے عنعنہ کی وجہ سے ضعیف ہے، لیکن اس کی متابع موجود ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 4117]، [ترمذي 1732]، [نسائي 5353]، [أبويعلی 6891]، [ابن حبان 5451]، [موارد الظمآن 1451]

وضاحت:
(تشریح حدیث 2679)
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ عورتوں کو اپنا دامن یا عباء نیچی رکھنی چاہیے تاکہ اس کے قدم پر بھی کسی کی نظر نہ پڑے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف فيه عنعنة ابن إسحاق ولكنه متابع عليه فيصح الإسناد والله أعلم

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.