من كتاب الاستئذان کتاب الاستئذان کے بارے میں 15. باب في نَظْرَةِ الْفَجْأَةِ: اچانک کسی عورت پر نظر پڑ جانے کا بیان
سیدنا جریر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ناگاه (اچانک) نظر پڑنے کے بارے میں پوچھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اپنی نظر پھیر لو۔“
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2685]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 2159]، [أبوداؤد 2148]، [ترمذي 2776]، [ابن حبان 5571] وضاحت:
(تشریح حدیث 2678) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اگر اجنبی عورت پر اچانک نظر پڑ جائے تو گناہ نہ ہوگا، لیکن اسی وقت نگاہ پھیر لینا واجب ہے۔ پھر اگر عمداً دیکھے گا تو گنہگار ہوگا۔ ایک حدیث میں ہے کہ پہلی نظر میں کچھ نہیں اور دوسری بار دیکھنا جائز نہیں۔ دیکھئے حدیث (2744)۔ قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
|