جنازہ کے بیان میں जनाज़े के बारे में جو شخص میت کے عزیزوں کو اس کی موت کی خبر دے “ जो कोई भी मृतक के परिजनों को उसकी मृत्यु की सूचना देता है ”
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نجاشی کی موت کی خبر دی جس دن کہ انہوں نے وفات پائی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھنے کہ جگہ تشریف لے گئے اور لوگوں کو صف بستہ کھڑا کر کے چار تکبیریں کہیں یعنی غائبانہ نماز جنازہ پڑھی۔
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ (جس دور میں غزوہ موتہ ہو رہی تھی اس دور میں ایک دن) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے (ہم لوگوں سے) فرمایا: ”(اس وقت) زید نے جھنڈا لیا اور وہ شہید کر دیئے گئے پھر جعفر نے جھنڈا لے لیا اور وہ شہید کر دیئے گئے پھر عبداللہ بن رواحہ نے جھنڈا لیا اور وہ شہید کر دیے گئے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی آنکھیں (اس وقت آنسوؤں کی کثرت کی وجہ سے) بہہ رہی تھیں پھر خالد بن ولید نے بغیر سرداری کے جھنڈا لیا اور ان کے ہاتھوں پر فتح ہوئی۔
|