جنازہ کے بیان میں जनाज़े के बारे में لوگوں کا میت کی تعریف کرنا کیسا ہے؟ “ मृतक की तारीफ़ करना कैसा है ”
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ لوگ ایک جنازہ سامنے سے لے کر گزرے، صحابہ رضی اللہ عنہم نے اس کی تعریف کی تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”واجب ہو گئی۔“ پھر لوگ دوسرا جنازہ لے کر گزرے تو انہوں نے اس کی برائی بیان کی، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”واجب ہو گئی۔“ تو سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے عرض کی کہ کیا چیز واجب ہو گئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس کی تم نے تعریف کی اس کے لیے جنت اور جس کی تم لوگوں نے برائی بیان کی اس کے لیے دوزخ واجب ہو گئی اور تم لوگ زمین میں اللہ کی طرف سے گواہ ہو۔“
امیرالمؤمنین عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس مسلمان کے نیک ہونے کی چار آدمی گواہی دیں تو اللہ تعالیٰ اسے جنت میں داخل کر دے گا۔“ ہم نے عرض کی اور تین آدمی جس کے اچھا ہونے کی گواہی دیں؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اور تین آدمی جس کے نیک ہونے کی گواہی دیں، (اس کو بھی جنت ملے گی)۔“ پھر ہم نے عرض کی اور دو آدمی جس کے اچھا ہونے کی گواہی دیں؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اور دو آدمی (جس کے اچھے ہونے کی گواہی دیں اس کو بھی جنت ملے گی)۔“ پھر ہم نے ایک کی گواہی کی بابت آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے نہیں پوچھا۔
|