كِتَاب الْإِمَارَةِ امور حکومت کا بیان 1. باب النَّاسُ تَبَعٌ لِقُرَيْشٍ وَالْخِلاَفَةُ فِي قُرَيْشٍ: باب: خلیفہ قریش میں سے ہونا چاہیئے۔
عبداللہ بن مسلمہ بن قعنب اور قتیبہ بن سعید نے مغیرہ حزامی سے اور زہیر بن حرب اور عمرو ناقد نے سفیان بن عیینہ سے (مغیرہ اور سفیان) دونوں نے ابوزناد سے انہوں نے اعرج سے اور انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اور زہیر کی حدیث میں ہے، انہوں (حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ) نے حدیث کی نسبت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تک پہنچائی (آپ سے بیان کی) اور عمرو نے کہا: (حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے) آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی: "لوگ اس اہم معاملے (حکومت) میں قریش کے تابع ہیں، مسلمان، قریشی مسلمانوں کے پیچھے چلنے والے ہیں اور کافر، قریشی کافروں کے پیچھے چلنے والے ہیں
ہمام بن منبہ سے روایت ہے، کہا: یہ ہے جو حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کیا، انہوں نے بہت سی احادیث بیان کیں، ان میں سے ایک حدیث یہ تھی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "لوگ اس معاملے (خلافت یا حکومت) میں قریش کے تابع ہیں، مسلمان، قریشی مسلمانوں کے تابع ہیں اور کافر، قریشی کافروں کے پیچھے چلنے والے ہیں
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہا: نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اچھائی اور برائی (دونوں) میں لوگ قریش کی پیروی کرتے ہیں
حضرت عبداللہ (بن عمر رضی اللہ عنہ) نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جب تک (ان) لوگوں میں دو انسان بھی باقی رہیں گے، امرِ حکومت قریش میں ہو گا
حصین (بن عبدالرحمٰن) نے حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ میں اپنے والد (حضرت سمرہ بن جنادہ رضی اللہ عنہ) کے ساتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا، میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: "اس امر کا خاتمہ اس وقت تک نہ ہو گا جب تک اس میں بارہ جانشیں نہ گزریں۔" پھر آپ نے کوئی بات کی جو مجھ پر واضح نہ ہوئی۔ میں نے اپنے والد سے پوچھا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا فرمایا ہے؟ انہوں نے کہا: آپ نے فرمایا ہے: "وہ سب قریش میں سے ہوں گے
عبدالملک بن عمیر نے حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: "لوگوں کی امارت جاری رہے گی یہاں تک کہ بارہ اشخاص ان کے والی بنیں گے۔" پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کوئی بات کہی جو مجھ پر واضح نہ ہوئی، میں نے اپنے والد سے پوچھا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا فرمایا؟ انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "وہ سب قریش میں سے ہوں گے
ابو عوانہ نے سماک سے، انہوں نے حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے، انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے یہی حدیث بیان کی، لیکن انہوں نے یہ بیان نہیں کیا: "لوگوں کی امارت کا سلسلہ چلتا رہے گا
حماد بن سلمہ نے سماک سے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: میں نے حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ کو یہ کہتے ہوئے سنا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "بارہ خلیفوں (کے عہد) تک اسلام غالب رہے گا۔" پھر آپ نے ایک کلمہ فرمایا جس کو میں نہیں سمجھ سکا، میں نے اپنے والد سے پوچھا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا فرمایا؟ انہوں نے کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "وہ سب قریش میں سے ہوں گے
داود نے شعبی سے، انہوں نے جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "بارہ خلفاء (کے عہد) تک اسلام کا غلبہ جاری رہے گا۔" پھر آپ نے کوئی بات کہی جس کو میں نہیں سمجھ سکا، میں نے اپنے والد سے پوچھا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا فرمایا؟ انہوں نے کہا: آپ نے فرمایا: "وہ سب قریش میں سے ہوں گے
عبداللہ) بن عون نے شعبی سے، انہوں نے حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں گیا، میرے ساتھ میرے والد تھے، میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: "بارہ خلفاء (کے عہد) تک مسلسل یہ دین غالب اور (دشمنوں سے) محفوظ رہے گا۔" پھر آپ نے کوئی کلمہ فرمایا جسے لوگوں نے مجھے سننے نہ دیا، میں نے اپنے والد سے پوچھا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا فرمایا؟ انہوں نے کہا: آپ نے فرمایا: "وہ سب قریش میں سے ہوں گے
حاتم بن اسماعیل نے مہاجر بن مسمار سے حدیث بیان کی، انہوں نے عامر بن سعد بن ابی وقاص سے روایت کی، کہا: میں نے اپنے غلام نافع کے ہاتھ حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ کے پاس خط بھیجا کہ آپ مجھے کوئی ایسی حدیث لکھ بھیجیں جو آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہو۔ انہوں نے مجھے لکھ بھیجا کہ اس جمعہ کے دن جس کی شام کو حضرت (ماعز) اسلمی رضی اللہ عنہ کو رجم کیا گیا تھا، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ نے فرمایا: "قیامت تک یہ دین قائم رہے گا، یا جب تک مسلمانوں پر بارہ خلفاء حکومت کریں گے جو سب کے سب قریش میں سے ہوں گے۔" اور میں نے آپ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: "مسلمانوں کی ایک چھوٹی سی جماعت کسریٰ یا آل کسریٰ کا سفید محل فتح کرے گی۔" اور میں نے آپ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: "قیامت کے قریب کچھ کذاب ظاہر ہوں گے، ان سے بچنا۔" اور میں نے آپ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: "جب اللہ تعالیٰ تم میں سے کسی کو کوئی اچھی چیز دے تو وہ اپنے اور اپنے گھر والوں سے آغاز کرے۔" اور میں نے آپ کو یہ فرماتے سنا: "میں حوض پر تمہارا پیش رَو ہوں گا
ابن ابی ذئب نے مہاجر بن مسمار سے حدیث بیان کی، انہوں نے عامر بن سعد سے روایت کی کہ انہوں نے ابن سمرہ عدوی رضی اللہ عنہ کے پاس پیغام بھیجا کہ آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے جو حدیث سنی، وہ ہمیں بیان کیجیے۔ انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا۔۔ پھر حاتم کی حدیث کی طرح بیان کیا
|