حدثنا ابن ابي عمر ، حدثنا سفيان ، عن عبد الملك بن عمير ، عن جابر بن سمرة ، قال: سمعت النبي صلى الله عليه وسلم، يقول: " لا يزال امر الناس ماضيا ما وليهم اثنا عشر رجلا، ثم تكلم النبي صلى الله عليه وسلم، بكلمة خفيت علي، فسالت ابي ماذا قال رسول الله صلى الله عليه وسلم؟، فقال: كلهم من قريش "،حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ ، قَالَ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " لَا يَزَالُ أَمْرُ النَّاسِ مَاضِيًا مَا وَلِيَهُمُ اثْنَا عَشَرَ رَجُلًا، ثُمَّ تَكَلَّمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، بِكَلِمَةٍ خَفِيَتْ عَلَيَّ، فَسَأَلْتُ أَبِي مَاذَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟، فَقَالَ: كُلُّهُمْ مِنْ قُرَيْشٍ "،
عبدالملک بن عمیر نے حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: "لوگوں کی امارت جاری رہے گی یہاں تک کہ بارہ اشخاص ان کے والی بنیں گے۔" پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کوئی بات کہی جو مجھ پر واضح نہ ہوئی، میں نے اپنے والد سے پوچھا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا فرمایا؟ انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "وہ سب قریش میں سے ہوں گے
حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ”لوگوں کا معاملہ درست نہج پر رہے گا، جب تک بارہ آدمی حکمران رہیں گے۔“ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک بات آہستہ سے کہی، مجھ سے مخفی رہی، تو میں نے اپنے باپ سے پوچھا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا فرمایا؟ اس نے کہا، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سب قریشی ہوں گے۔“
لا يزال الدين قائما حتى تقوم الساعة يكون عليكم اثنا عشر خليفة كلهم من قريش عصيبة من المسلمين يفتتحون البيت الأبيض بيت كسرى أو آل كسرى بين يدي الساعة كذابين فاحذروهم إذا أعطى الله أحدكم خيرا فليبدأ بنفسه وأهل بيته