كِتَاب الْإِمَارَةِ امور حکومت کا بیان The Book on Government 25. باب الْمُسَابَقَةِ بَيْنَ الْخَيْلِ وَتَضْمِيرِهَا: باب: گھڑ دوڑ کا بیان اور گھوڑوں کا تیار کرنا شرط کے لیے۔ Chapter: Horse Races and Training Horses for Racing حدثنا يحيي بن يحيي التميمي ، قال: قرات على مالك ، عن نافع ، عن ابن عمر : ان رسول الله صلى الله عليه وسلم " سابق بالخيل التي قد اضمرت من الحفياء، وكان امدها ثنية الوداع، وسابق بين الخيل التي لم تضمر من الثنية إلى مسجد بني زريق، وكان ابن عمر فيمن سابق بها.حَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ يَحْيَي التَّمِيمِيُّ ، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ : أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " سَابَقَ بِالْخَيْلِ الَّتِي قَدْ أُضْمِرَتْ مِنَ الْحَفْيَاءِ، وَكَانَ أَمَدُهَا ثَنِيَّةَ الْوَدَاعِ، وَسَابَقَ بَيْنَ الْخَيْلِ الَّتِي لَمْ تُضْمَرْ مِنَ الثَّنِيَّةِ إِلَى مَسْجِدِ بَنِي زُرَيْقٍ، وَكَانَ ابْنُ عُمَرَ فِيمَنْ سَابَقَ بِهَا. امام مالک نے نافع سے، انہوں نے حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسے گھوڑوں کی حفیاء کے مقام سے مسابقت (دوڑ) کروائی جنہیں (عربی طریقے سے) فالتو چربی زائل کر کے سبک اندام بنایا گیا تھا۔ ان کی دوڑ ثنیۃ الوداع تک تھی اور جن کو سبک اندام نہ بنایا گیا تھا ان کی دوڑ ثنیہ سے مسجد بنی زُریق تک کرائی۔ ابن عمر رضی اللہ عنہ ان میں شامل تھے جنہوں نے گھوڑے دوڑائے۔ حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تضمیر شدہ گھوڑوں کا حفیاء سے ثنیۃ الوداع تک دوڑ کا مقابلہ کروایا اور غیر تضمیر شدہ کا، ثنیہ سے مسجد زریق تک مقابلہ کروایا، ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما نے بھی اس دوڑ میں حصہ لیا تھا۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
یحییٰ بن یحییٰ، محمد بن رمح اور قتیبہ بن سعید نے لیث بن سعد سے حدیث بیان کی۔ خلف بن ہشام، ابو ربیع اور ابو کامل نے کہا: ہمیں حماد بن زید نے ایوب سے حدیث بیان کی۔ زہیر نے کہا: ہمیں اسماعیل نے ایوب سے حدیث بیان کی۔ عبداللہ بن نمیر، ابو اسامہ اور یحییٰ قطان سب نے عبیداللہ سے روایت کی۔ علی بن حجر، احمد بن عبدہ اور ابن ابی عمر نے مجھے حدیث سنائی، سب نے کہا: ہمیں سفیان نے اسماعیل بن امیہ سے حدیث سنائی۔ ابن جریج نے کہا: مجھے موسیٰ بن عقبہ نے خبر دی۔ ابن وہب نے کہا: مجھے اسامہ بن زید نے خبر دی۔ ان سب (لیث بن سعد، ایوب، عبیداللہ، اسماعیل بن امیہ، موسیٰ بن عقبہ اور اسامہ بن زید) نے نافع سے، انہوں نے ابن عمر رضی اللہ عنہ سے مالک کی نافع سے روایت کردہ حدیث کے ہم معنی روایت کی، حماد اور ابن علیہ کی ایوب سے روایت میں یہ اضافہ کیا: حضرت عبداللہ (بن عمر رضی اللہ عنہ) نے کہا: میں اول آیا اور گھوڑا مجھ سمیت مسجد (بنو زُریق) سے آگے نکل گیا۔ (جہاں پہنچنا تھا، تیز رفتاری کی بنا پر اس جگہ سے آگے نکل گیا۔) امام صاحب نے اپنے بہت سارے اساتذہ کی نو (9) سندوں سے مذکورہ بالا روایت کے ہم معنی روایت بیان کی ہے، حماد اور ابن علیہ، ایوب سے یہ اضافہ بیان کرتے ہیں، حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہ نے کہا، میں سب سے آگے آیا اور مجھے گھوڑا لے کر مسجد میں کود گیا۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|