كِتَاب الْإِمَارَةِ امور حکومت کا بیان The Book on Government 27. باب مَا يُكْرَهُ مِنْ صِفَاتِ الْخَيْلِ: باب: گھوڑے کی کون سی قسمیں بری ہیں۔ Chapter: Disliked qualities in Horses وکیع نے سفیان سے، انہوں نے سلم بن عبدالرحمٰن سے، انہوں نے ابوزرعہ سے، انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم گھوڑوں میں شِکال کو ناپسند فرماتے تھے۔ (شِکال کا مفہوم اگلی حدیث میں بیان ہوا ہے۔) حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، گھوڑے میں شِكال کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ناپسند فرماتے تھے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
عبداللہ بن نمیر اور عبدالرزاق نے سفیان سے اسی سند کے ساتھ اسی کے مانند حدیث بیان کی۔ اور عبدالرزاق کی حدیث میں یہ اضافہ کیا: شکال یہ ہے کہ گھوڑے کے داہنے پاؤں اور بائیں ہاتھ میں سفیدی ہو یا دائیں ہاتھ اور بائیں پاؤں میں سفیدی ہو (الٹی طرف کے آگے اور پیچھے دو قدم سفید ہوں۔) امام صاحب اپنے دو اساتذہ کی دو سندوں سے یہی روایت بیان کرتے ہیں، عبدالرزاق کی روایت میں یہ اضافہ ہے، شِكال یہ ہے کہ گھوڑے کے دائیں پاؤں اور بائیں ہاتھ میں سفیدی ہو یا دائیں ہاتھ اور بائیں پاؤں میں ہو۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
محمد بن جعفر اور وہب بن جریر نے ہمیں شعبہ سے حدیث بیان کی، انہوں نے عبداللہ بن یزید نخعی سے، انہوں نے ابوزرعہ سے، انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے، انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی طرح روایت کی جس طرح وکیع کی حدیث ہے۔ اور وہب کی روایت میں (سند اس طرح) ہے: انہوں نے عبداللہ بن یزید سے روایت کی لیکن نخعی کا ذکر نہیں کیا۔ امام صاحب اپنے دو اساتذہ کی دو سندوں سے یہی روایت بیان کرتے ہیں، لیکن ابن وہب کی روایت میں عبداللہ بن یزید کی نسبت نخعی کا ذکر نہیں ہے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|