كِتَاب الْإِمَارَةِ امور حکومت کا بیان The Book on Government 24. باب النَّهْيِ أَنْ يُسَافَرَ بِالْمُصْحَفِ إِلَى أَرْضِ الْكُفَّارِ إِذَا خِيفَ وُقُوعُهُ بِأَيْدِيهِمْ: باب: قرآن شریف کافروں کے ملک لے جانا منع ہے جب یہ ڈر ہو کہ ان کے ہاتھ لگ جائے گا۔ Chapter: The prohibition of travelling with the Mushaf to the land of the disbelievers if there is the fear that it may fall into their hands. امام مالک نے نافع سے، انہوں نے حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دشمن کے ملک میں قرآن مجید کو ساتھ لے کر سفر کرنے سے منع فرمایا۔ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالی عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دشمن کی سرزمین میں قرآن لے جانے سے منع فرمایا ہے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
لیث نے نافع سے، انہوں نے حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے، انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس خوف کی بنا پر کہ دشمن کے ہاتھ لگ جائے گا، دشمن کی سرزمین میں قرآن مجید کو ساتھ لے کر سفر کرنے سے منع فرماتے تھے۔ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالی عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے ہیں کہ آپصلی اللہ علیہ وسلم دشمن کی سرزمین کی طرف قرآن مجید لے جانے سے منع فرماتے تھے، مبادا وہ دشمن کے ہاتھ لگ جائے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حماد نے ایوب سے، انہوں نے نافع سے، انہوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "قرآن کے ساتھ سفر نہ کرو، کیونکہ مجھے اس بات پر اطمینان نہیں کہ وہ دشمن کے ہاتھ لگ جائے گا۔" ایوب نے کہا: قرآن مجید دشمن کے ہاتھ لگ گیا تو وہ قرآن مجید کے ذریعے سے (اسے آڑ بنا کر) تمہارے ساتھ مقابلہ کرے گا۔ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالی عنہما رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم قرآن مجید کے ساتھ سفر نہ کرو، کیونکہ میں اس سے بے خوف نہیں ہوں کہ وہ دشمن کے ہاتھ لگ جائے۔“ ایوب کہتے ہیں وہ دشمن کے ہاتھ لگ گیا اور انہوں نے اس کے ذریعہ تمہارے ساتھ بحث و مباحثہ شروع کر دیا۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
اسماعیل بن علیہ، سفیان اور ثقفی سب نے ایوب سے حدیث بیان کی، ایوب اور ضحاک بن عثمان نے نافع سے، انہوں نے ابن عمر رضی اللہ عنہ سے، انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی۔ ابن علیہ اور ثقفی کی حدیث میں ہے: "مجھے خوف ہے" اور سفیان اور ضحاک بن عثمان کی حدیث میں ہے: "اس خوف سے کہ دشمن کے ہاتھ لگ جائے۔" امام صاحب اپنے تین اساتذہ کی سندوں سے مذکورہ بالا حدیث بیان کرتے ہیں، ابن علیہ اور ثقفی کی روایت میں ہے، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیونکہ میں ڈرتا ہوں۔“ سفیان اور ضحاک کی روایت میں ہے، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مبادا وہ دشمن کے ہاتھ لگ جائے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|