صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
كِتَاب الْإِمَارَةِ
امور حکومت کا بیان
The Book on Government
28. باب فَضْلِ الْجِهَادِ وَالْخُرُوجِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ:
باب: اللہ کی راہ میں جہاد کرنا۔
Chapter: The virtue of Jihad and going out (to fight) in the cause of Allah
حدیث نمبر: 4859
Save to word اعراب
وحدثني زهير بن حرب ، حدثنا جرير ، عن عمارة وهو ابن القعقاع ، عن ابي زرعة ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " تضمن الله لمن خرج في سبيله، لا يخرجه إلا جهادا في سبيلي وإيمانا بي وتصديقا برسلي، فهو علي ضامن ان ادخله الجنة او ارجعه إلى مسكنه الذي خرج منه نائلا، ما نال من اجر او غنيمة، والذي نفس محمد بيده ما من كلم يكلم في سبيل الله إلا جاء يوم القيامة كهيئته، حين كلم لونه لون دم وريحه مسك، والذي نفس محمد بيده لولا ان يشق على المسلمين ما قعدت خلاف سرية تغزو في سبيل الله ابدا، ولكن لا اجد سعة، فاحملهم ولا يجدون سعة، ويشق عليهم ان يتخلفوا عني، والذي نفس محمد بيده لوددت اني اغزو في سبيل الله، فاقتل ثم اغزو، فاقتل ثم اغزو فاقتل ".وحَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ عُمَارَةَ وَهُوَ ابْنُ الْقَعْقَاعِ ، عَنْ أَبِي زُرْعَةَ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " تَضَمَّنَ اللَّهُ لِمَنْ خَرَجَ فِي سَبِيلِهِ، لَا يُخْرِجُهُ إِلَّا جِهَادًا فِي سَبِيلِي وَإِيمَانًا بِي وَتَصْدِيقًا بِرُسُلِي، فَهُوَ عَلَيَّ ضَامِنٌ أَنْ أُدْخِلَهُ الْجَنَّةَ أَوْ أَرْجِعَهُ إِلَى مَسْكَنِهِ الَّذِي خَرَجَ مِنْهُ نَائِلًا، مَا نَالَ مِنْ أَجْرٍ أَوْ غَنِيمَةٍ، وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ مَا مِنْ كَلْمٍ يُكْلَمُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ إِلَّا جَاءَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ كَهَيْئَتِهِ، حِينَ كُلِمَ لَوْنُهُ لَوْنُ دَمٍ وَرِيحُهُ مِسْكٌ، وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ لَوْلَا أَنْ يَشُقَّ عَلَى الْمُسْلِمِينَ مَا قَعَدْتُ خِلَافَ سَرِيَّةٍ تَغْزُو فِي سَبِيلِ اللَّهِ أَبَدًا، وَلَكِنْ لَا أَجِدُ سَعَةً، فَأَحْمِلَهُمْ وَلَا يَجِدُونَ سَعَةً، وَيَشُقُّ عَلَيْهِمْ أَنْ يَتَخَلَّفُوا عَنِّي، وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ لَوَدِدْتُ أَنِّي أَغْزُو فِي سَبِيلِ اللَّهِ، فَأُقْتَلُ ثُمَّ أَغْزُو، فَأُقْتَلُ ثُمَّ أَغْزُو فَأُقْتَلُ ".
جریر نے عمارہ بن قعقاع سے، انہوں نے ابوزرعہ سے، انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اللہ تعالیٰ نے خود (ایسے شخص کی) ضمانت دی ہے کہ جو شخص اس کے راستے میں نکلا، میرے راستے میں جہاد، میرے ساتھ ایمان اور میرے رسولوں کی تصدیق کے سوا اور کسی چیز نے اسے گھر سے نہیں نکالا، اس کی مجھ پر ضمانت ہے کہ میں اسے جنت میں داخل کروں گا، یا پھر اسے اس کی اسی قیام گاہ میں واپس لے آؤں گا جس سے وہ (میری خاطر) نکلا تھا، جو اجر اور غنیمت اس نے حاصل کی وہ بھی اسے حاصل ہو گی۔ اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی جان ہے! جو زخم بھی اللہ کی راہ میں لگایا جاتا ہے (تو زخم کھانے والا) قیامت کے دن اسی حالت میں آئے گا جس حالت میں اس کو زخم لگا تھا، اس (زخم) کا رنگ خون کا ہو گا اور خوشبو کستوری کی، اور اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی جان ہے! اگر مسلمانوں پر دشوار نہ ہوتا تو میں اللہ کی راہ میں جہاد کرنے والے کسی بھی لشکر سے مختلف رویہ اپناتے ہوئے (گھر میں) نہ بیٹھتا، لیکن میرے پاس اتنی وسعت نہیں ہوتی کہ میں سب مسلمانوں کو سواریاں مہیا کر سکوں اور نہ ہی ان (سب) کے پاس اتنی وسعت ہوتی ہے اور یہ بات ان کو بہت شاق گزرتی ہے کہ وہ مجھ سے پیچھے رہ جائیں۔ اس ذات کی قسم کس کے ہاتھ میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی جان ہے! مجھے یہ پسند ہے کہ میں اللہ کی راہ میں جہاد کروں اور قتل کر دیا جاؤں، پھر جہاد کروں، پھر قتل کر دیا جاؤں اور پھر جہاد کروں، پھر قتل کر دیا جاؤں۔"
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، اللہ تعالیٰ نے اپنی راہ میں نکلنے والے کو ضمانت دی، جبکہ صرف اللہ کے راستہ میں جہاد کے لیے نکلتا ہے، اس پر یقین رکھتے ہوئے اور اس کے رسولوں کی تصدیق کرتے ہوئے، وہ میری ضمانت میں ہے کہ میں اس کو جنت میں داخل کروں گا، یا اپنے جس گھر میں نکلا، اس میں اجر یا غنیمت کے ساتھ واپس لاؤں گا، اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی جان ہے، جو زخم بھی اللہ کی راہ میں لگے گا، قیامت کے دن وہ زخم اس حالت میں آئے گا، جس میں وہ لگتے وقت تھا، اس کا رنگ خون والا رنگ ہو گا اور مہک کستوری کی طرح ہو گی، اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی جان ہے، اگر مجھے اندیشہ نہ ہوتا کہ مسلمانوں کے لیے دشواری ہو گی، تو میں کسی دستہ سے کبھی پیچھے نہ بیٹھتا، جب وہ اللہ کی راہ میں جہاد کے لیے نکلتا، لیکن میرے پاس اتنی گنجائش نہیں کہ میں ان سب کو سواری مہیا کر سکوں اور ان کے پاس اپنے طور پر سواری حاصل کرنے کی مقدرت نہیں اور مجھ سے پیچھے رہنا ان کے لیے دشواری کا باعث ہے، اس ذات کی قسم جس کے قبضہ قدرت میں محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی جان ہے، میں چاہتا ہوں، میں اللہ کی راہ میں جنگ لڑتے شہید ہو جاؤں (پھر زندگی ملے) پھر غزوہ میں حصہ لیتے شہید ہو جاؤں (پھر زندگی ملے) پھر جہاد کروں اور شہید ہو جاؤں۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 4860
Save to word اعراب
وحدثناه ابو بكر بن ابي شيبة ، وابو كريب ، قالا: حدثنا ابن فضيل ، عن عمارة بهذا الإسناد.وحَدَّثَنَاه أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَأَبُو كُرَيْبٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ ، عَنْ عُمَارَةَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ.
ابن فضیل نے عمارہ سے اسی سند کے ساتھ (یہی) حدیث بیان کی۔
یہی روایت مصنف اپنے دو اور اساتذہ کی سند سے بیان کرتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 4861
Save to word اعراب
وحدثنا يحيي بن يحيي ، اخبرنا المغيرة بن عبد الرحمن الحزامي ، عن ابي الزناد ، عن الاعرج ، عن ابي هريرة ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " تكفل الله لمن جاهد في سبيله لا يخرجه من بيته، إلا جهاد في سبيله وتصديق كلمته بان يدخله الجنة، او يرجعه إلى مسكنه الذي خرج منه مع ما نال من اجر او غنيمة ".وحَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ يَحْيَي ، أَخْبَرَنَا الْمُغِيرَةُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْحِزَامِيُّ ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ ، عَنْ الْأَعْرَجِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " تَكَفَّلَ اللَّهُ لِمَنْ جَاهَدَ فِي سَبِيلِهِ لَا يُخْرِجُهُ مِنْ بَيْتِهِ، إِلَّا جِهَادٌ فِي سَبِيلِهِ وَتَصْدِيقُ كَلِمَتِهِ بِأَنْ يُدْخِلَهُ الْجَنَّةَ، أَوْ يَرْجِعَهُ إِلَى مَسْكَنِهِ الَّذِي خَرَجَ مِنْهُ مَعَ مَا نَالَ مِنْ أَجْرٍ أَوْ غَنِيمَةٍ ".
مغیرہ بن عبدالرحمٰن حزامی نے ابوزناد سے خبر دی، انہوں نے اعرج سے، انہوں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے، انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی، فرمایا: "جس شخص نے اللہ کی راہ میں جہاد کیا، اسے اپنےگھر سے اللہ کی راہ میں جہاد اور اس کلمے کی تصدیق کے علاوہ اور کسی چیز نے نہیں نکالا تو اللہ اس کے لیے اس بات کا کفیل بنا ہے کہ (شہید ہو گیا تو) اسے جنت میں داخل کرے گا یا پھر اس غنیمت اور اجر سمیت جو اسے ملا، اس کے اسی ٹھکانے میں اس کو واپس لے جائے گا جہاں سے وہ (جہاد کے لیے) نکلا تھا۔"
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے ذمہ اٹھایا ہے کہ جو اس کی راہ میں جہاد کرے گا، اسے اس کے گھر سے صرف اس کی راہ میں جہاد اور اس کے وعدوں کی تصدیق ہی نکالے گی، تو وہ اسے جنت میں داخل کرے گا یا اس کے اس گھر میں جس سے وہ نکلا تھا اجر یا غنیمت سمیت واپس لائے گا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 4862
Save to word اعراب
حدثنا عمرو الناقد ، وزهير بن حرب ، قالا: حدثنا سفيان بن عيينة ، عن ابي الزناد ، عن الاعرج ، عن ابي هريرة ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " لا يكلم احد في سبيل الله والله اعلم بمن يكلم في سبيله إلا جاء يوم القيامة، وجرحه يثعب اللون لون دم والريح ريح مسك ".حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ ، عَنْ الْأَعْرَجِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لَا يُكْلَمُ أَحَدٌ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَاللَّهُ أَعْلَمُ بِمَنْ يُكْلَمُ فِي سَبِيلِهِ إِلَّا جَاءَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، وَجُرْحُهُ يَثْعَبُ اللَّوْنُ لَوْنُ دَمٍ وَالرِّيحُ رِيحُ مِسْكٍ ".
عمرو ناقد اور زہیر بن حرب نے کہا: ہمیں سفیان بن عیینہ نے ابوزناد سے حدیث بیان کی، انہوں نے اعرج سے، انہوں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے، انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی، فرمایا: "کوئی شخص اللہ کی راہ میں زخمی نہیں کیا گیا اور اللہ خوب جانتا ہے کہ اس کی راہ میں کسے زخمی کیا گیا مگر وہ قیامت کے دن اس طرح آئے گا کہ اس کے زخم سے خون امڈ رہا ہو گا، رنگ خوب کا ہو گا اور خوشبو کستوری کی۔"
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو انسان بھی اللہ کی راہ میں زخمی ہوتا ہے اور اللہ ہی خوب جانتا ہے کون اس کی راہ میں زخمی ہوتا ہے، وہ قیامت کے دن اس حال میں آئے گا کہ اس کا زخم بہہ رہا ہو گا، رنگ خون آلود ہو گا اور خوشبو، کستوری کی طرح ہو گی۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 4863
Save to word اعراب
وحدثنا محمد بن رافع ، حدثنا عبد الرزاق ، حدثنا معمر ، عن همام بن منبه ، قال: هذا ما حدثنا ابو هريرة ، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، فذكر احاديث منها، وقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " كل كلم يكلمه المسلم في سبيل الله ثم تكون يوم القيامة كهيئتها، إذا طعنت تفجر دما اللون لون دم، والعرف عرف المسك "، وقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " والذي نفس محمد في يده، لولا ان اشق على المؤمنين ما قعدت خلف سرية تغزو في سبيل الله، ولكن لا اجد سعة، فاحملهم ولا يجدون سعة، فيتبعوني ولا تطيب انفسهم ان يقعدوا بعدي ".وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ ، عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ ، قَالَ: هَذَا مَا حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَذَكَرَ أَحَادِيثَ مِنْهَا، وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " كُلُّ كَلْمٍ يُكْلَمُهُ الْمُسْلِمُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ ثُمَّ تَكُونُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ كَهَيْئَتِهَا، إِذَا طُعِنَتْ تَفَجَّرُ دَمًا اللَّوْنُ لَوْنُ دَمٍ، وَالْعَرْفُ عَرْفُ الْمِسْكِ "، وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّد ٍ فِي يَدِهِ، لَوْلَا أَنْ أَشُقَّ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ مَا قَعَدْتُ خَلْفَ سَرِيَّةٍ تَغْزُو فِي سَبِيلِ اللَّهِ، وَلَكِنْ لَا أَجِدُ سَعَةً، فَأَحْمِلَهُمْ وَلَا يَجِدُونَ سَعَةً، فَيَتَّبِعُونِي وَلَا تَطِيبُ أَنْفُسُهُمْ أَنْ يَقْعُدُوا بَعْدِي ".
ہمام بن منبہ سے روایت ہے، کہا: یہ احادیث ہیں جو حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیں، انہوں نے متعدد احادیث بیان کیں، ان میں سے ایک یہ تھی: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "ہر زخم جو مسلمان کو اللہ کی راہ میں لگایا جاتا ہے، قیامت کے دن پھر اسی طرح اپنی اسی حالت میں ہو گا جس طرح زخم لگتے وقت تھا، اس سے خون ٹپک رہا ہو گا، اس کا رنگ خون کا ہو گا اور خوشبو کستوری جیسی ہو گی، اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی جان ہے! اگر یہ (ڈر) نہ ہوتا کہ میں مسلمانوں کو مشقت میں ڈالوں گا تو میں اللہ کی راہ میں لڑنے والے کسی بھی لشکر سے پیچھے نہ بیٹھا رہتا، لیکن میں اتنی وسعت نہیں پاتا کہ میں ان (مسلمانوں) کو سواریاں مہیا کروں، نہ ان کے پاس اتنی وسعت ہے کہ وہ سواریاں مہیا کر کے میرے پیچھے آئیں، ان کے دل اس پر (بھی) راضی نہیں ہوتے کہ وہ میرے پیچھے گھروں میں بیٹھ رہیں۔"
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہر وہ زخم جو مسلمان کو اللہ کی راہ میں لگایا جاتا ہے، قیامت کے دن وہ اس حالت میں ہو گا جس حالت میں لگا تھا، اس سے خون پھوٹ رہا ہو گا، رنگ خون کا رنگ ہو گا اور مہک کستوری والی مہک ہو گی۔ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی جان ہے، اگر مجھے یہ اندیشہ نہ ہوتا کہ مسلمانوں کو دشواری میں مبتلا کروں گا تو میں کسی لیے دستہ سے پیچھے نہ بیٹھتا، جو اللہ کی راہ میں جہاد کرتا، لیکن میرے پاس اتنی گنجائش نہیں ہے کہ میں انہیں سوار کروں اور ان کے پاس اپنے طور پر وسعت نہیں ہے کہ وہ میرے پیچھے روانہ ہو پڑیں اور ان کے نفوس ان کو گوارا نہیں کرتے کہ وہ میرے پیچھے رہ جائیں۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 4864
Save to word اعراب
وحدثنا ابن ابي عمر ، حدثنا سفيان ، عن ابي الزناد ، عن الاعرج ، عن ابي هريرة ، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: لولا ان اشق على المؤمنين ما قعدت خلاف سرية، بمثل حديثهم وبهذا الإسناد، والذي نفسي بيده لوددت اني اقتل في سبيل الله، ثم احيى بمثل حديث ابي زرعة، عن ابي هريرة،وحَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَر َ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ ، عَنْ الْأَعْرَجِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: لَوْلَا أَنْ أَشُقَّ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ مَا قَعَدْتُ خِلَافَ سَرِيَّةٍ، بِمِثْلِ حَدِيثِهِمْ وَبِهَذَا الْإِسْنَادِ، وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَوَدِدْتُ أَنِّي أُقْتَلُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ، ثُمَّ أُحْيَى بِمِثْلِ حَدِيثِ أَبِي زُرْعَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ،
ابن ابی عمر نے کہا: ہمیں سفیان نے ابوزناد سے، انہوں نے اعرج سے، انہوں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: "اگر یہ بات نہ ہوتی کہ میں مسلمانوں کو مشقت میں مبتلا کروں گا تو میں کسی لشکر سے پیچھے نہ رہتا۔" ان کی حدیث کے مانند۔ اور اسی سند کے ساتھ (اور اس میں یہ الفاظ بھی ہیں:) " اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی جان ہے! میں چاہتا ہوں کہ اللہ کی راہ میں قتل کیا جاؤں، پھر زندہ کیا جاؤں" حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے ابوزرعہ کی روایت کردہ حدیث کے مطابق۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: اگر مجھے خطرہ نہ ہوتا کہ میں مسلمانوں کو مشقت میں ڈالوں گا، تو میں کسی دستہ سے پیچھے نہ رہتا جیسا کہ اوپر ذکر ہوا اور اس سند سے یہ منقول ہے، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس ذات کی قسم، جس کے ہاتھ میں میری جان ہے، میں چاہتا ہوں، میں اللہ کی راہ میں شہید کر دیا جاؤں، پھر زندہ کیا جاؤں جیسا کہ اوپر ابو زرعہ، ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے بیان کر آئے ہیں۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 4865
Save to word اعراب
وحدثنا محمد بن المثنى ، حدثنا عبد الوهاب يعني الثقفي . ح وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا ابو معاوية . ح، وحدثنا ابن ابي عمر ، حدثنا مروان بن معاوية كلهم، عن يحيي بن سعيد ، عن ابي صالح ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: لولا ان اشق على امتي لاحببت ان لا اتخلف خلف سرية. نحو حديثهموحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ يَعْنِي الثَّقَفِيَّ . ح وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ . ح، وحَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ ، حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ كُلُّهُمْ، عَنْ يَحْيَي بْنِ سَعِيدٍ ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: لَوْلَا أَنْ أَشُقَّ عَلَى أُمَّتِي لَأَحْبَبْتُ أَنْ لَا أَتَخَلَّفَ خَلْفَ سَرِيَّةٍ. نَحْوَ حَدِيثِهِمْ
یحییٰ بن سعید نے ابوصالح سے، انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اگر یہ (خدشہ) نہ ہوتا کہ میں اپنی امت کو مشکل میں ڈالوں گا تو مجھے یہ پسند تھا کہ میں کسی لشکر سے پیچھے نہ رہوں۔" ان سب کی حدیث کی مانند۔
امام صاحب اپنے تین اساتذہ کی سندوں سے بیان کرتے ہیں، ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ بتاتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر مجھے اپنی امت کو مشقت میں ڈالنے کا خطرہ نہ ہوتا تو میں پسند کرتا کہ میں کسی دستہ سے پیچھے نہ رہوں۔ جیسا کہ اوپر گزرا ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 4866
Save to word اعراب
حدثني زهير بن حرب حدثنا جرير عن سهيل عن ابيه عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " تضمن الله لمن خرج في سبيله إلى قوله ما تخلفت خلاف سرية تغزو في سبيل الله تعالى ".حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ سُهَيْلٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " تَضَمَّنَ اللَّهُ لِمَنْ خَرَجَ فِي سَبِيلِهِ إِلَى قَوْلِهِ مَا تَخَلَّفْتُ خِلَافَ سَرِيَّةٍ تَغْزُو فِي سَبِيلِ اللَّهِ تَعَالَى ".
سہیل منے اپنے والد (ابو صالح) سے، انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جو شخص اللہ کی راہ میں نکلا، اللہ اس کے لیے اس بات کی ضمانت دیتا ہے" سے لے کر "میں اللہ کی راہ میں لڑنے والے کسی لشکر سے پیچھے نہ رہتا" تک۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے اس کے لیے ذمہ لیا ہے، جو اس کی راہ میں نکلتا ہے۔ اس سے لے کر یہاں تک بیان کیا، میں کسی ایسے دستہ سے پیچھے نہ بیٹھتا جو اللہ تعالیٰ کی راہ میں جہاد کے لیے نکلتا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.