حدثنا قتيبة بن سعيد ، وابو بكر بن ابي شيبة ، قالا: حدثنا حاتم وهو ابن إسماعيل ، عن المهاجر بن مسمار ، عن عامر بن سعد بن ابي وقاص ، قال: كتبت إلى جابر بن سمرة مع غلامي نافع، ان اخبرني بشيء سمعته من رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: فكتب إلي سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يوم جمعة عشية رجم الاسلمي، يقول: " لا يزال الدين قائما حتى تقوم الساعة او يكون عليكم اثنا عشر خليفة كلهم من قريش، وسمعته، يقول: عصيبة من المسلمين يفتتحون البيت الابيض، بيت كسرى او آل كسرى، وسمعته، يقول: إن بين يدي الساعة كذابين فاحذروهم، وسمعته، يقول: إذا اعطى الله احدكم خيرا، فليبدا بنفسه واهل بيته، وسمعته، يقول: انا الفرط على الحوض "،حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، وَأَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، قَالَا: حَدَّثَنَا حَاتِمٌ وَهُوَ ابْنُ إِسْمَاعِيلَ ، عَنْ الْمُهَاجِرِ بْنِ مِسْمَارٍ ، عَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ ، قَالَ: كَتَبْتُ إِلَى جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ مَعَ غُلَامِي نَافِعٍ، أَنْ أَخْبِرْنِي بِشَيْءٍ سَمِعْتَهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: فَكَتَبَ إِلَيَّ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ جُمُعَةٍ عَشِيَّةَ رُجِمَ الْأَسْلَمِيُّ، يَقُولُ: " لَا يَزَالُ الدِّينُ قَائِمًا حَتَّى تَقُومَ السَّاعَةُ أَوْ يَكُونَ عَلَيْكُمُ اثْنَا عَشَرَ خَلِيفَةً كُلُّهُمْ مِنْ قُرَيْشٍ، وَسَمِعْتُهُ، يَقُولُ: عُصَيْبَةٌ مِنَ الْمُسْلِمِينَ يَفْتَتِحُونَ الْبَيْتَ الْأَبْيَضَ، بَيْتَ كِسْرَى أَوْ آلِ كِسْرَى، وَسَمِعْتُهُ، يَقُولُ: إِنَّ بَيْنَ يَدَيِ السَّاعَةِ كَذَّابِينَ فَاحْذَرُوهُمْ، وَسَمِعْتُهُ، يَقُولُ: إِذَا أَعْطَى اللَّهُ أَحَدَكُمْ خَيْرًا، فَلْيَبْدَأْ بِنَفْسِهِ وَأَهْلِ بَيْتِهِ، وَسَمِعْتُهُ، يَقُولُ: أَنَا الْفَرَطُ عَلَى الْحَوْضِ "،
حاتم بن اسماعیل نے مہاجر بن مسمار سے حدیث بیان کی، انہوں نے عامر بن سعد بن ابی وقاص سے روایت کی، کہا: میں نے اپنے غلام نافع کے ہاتھ حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ کے پاس خط بھیجا کہ آپ مجھے کوئی ایسی حدیث لکھ بھیجیں جو آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہو۔ انہوں نے مجھے لکھ بھیجا کہ اس جمعہ کے دن جس کی شام کو حضرت (ماعز) اسلمی رضی اللہ عنہ کو رجم کیا گیا تھا، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ نے فرمایا: "قیامت تک یہ دین قائم رہے گا، یا جب تک مسلمانوں پر بارہ خلفاء حکومت کریں گے جو سب کے سب قریش میں سے ہوں گے۔" اور میں نے آپ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: "مسلمانوں کی ایک چھوٹی سی جماعت کسریٰ یا آل کسریٰ کا سفید محل فتح کرے گی۔" اور میں نے آپ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: "قیامت کے قریب کچھ کذاب ظاہر ہوں گے، ان سے بچنا۔" اور میں نے آپ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: "جب اللہ تعالیٰ تم میں سے کسی کو کوئی اچھی چیز دے تو وہ اپنے اور اپنے گھر والوں سے آغاز کرے۔" اور میں نے آپ کو یہ فرماتے سنا: "میں حوض پر تمہارا پیش رَو ہوں گا
عامر بن سعد بن ابی وقاص بیان کرتے ہیں، میں نے اپنے غلام نافع کے ہاتھ، حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ تعالی عنہما کو لکھا، مجھے کوئی ایسی بات بتائیے، جو آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہو، تو انہوں نے مجھے لکھ بھیجا، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے جمعہ کی شام جس دن آپ نے (ماعز) اسلمی کو رجم کروایا، آپصلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے تھے، ”دین قیامت تک قائم رہے گا یا تم پر بارہ (12) خلیفے حکمران ہوں گے سب قریش سے ہوں گے۔“ اور میں نے آپصلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے بھی سنا، ”مسلمانوں کا ایک دستہ، کسریٰ یا آل کسریٰ کے گھر سفید محل کو فتح کرے گی۔“ اور میں نے آپ سے یہ بھی سنا: ”قیامت سے پہلے جھوٹے ہوں گے، ان سے بچ کر رہنا۔“ اور میں نے آپصلی اللہ علیہ وسلم سے سنا: ”جب اللہ تعالیٰ تم میں سے کسی کو مال و دولت سے نوازے، تو سب سے پہلے اسے اپنے اوپر اور اپنے گھر والوں پر خرچ کرے،“ اور میں نے آپصلی اللہ علیہ وسلم سے سنا: ”میں حوض پر پیش رو ہوں گا۔“
لا يزال الدين قائما حتى تقوم الساعة يكون عليكم اثنا عشر خليفة كلهم من قريش عصيبة من المسلمين يفتتحون البيت الأبيض بيت كسرى أو آل كسرى بين يدي الساعة كذابين فاحذروهم إذا أعطى الله أحدكم خيرا فليبدأ بنفسه وأهل بيته