كِتَاب الْإِمَارَةِ امور حکومت کا بیان The Book on Government 35. باب بَيَانِ الرَّجُلَيْنِ يَقْتُلُ أَحَدُهُمَا الآخَرَ يَدْخُلاَنِ الْجَنَّةَ: باب: قاتل اور مقتول دونوں کب جنت میں جائیں گے۔ Chapter: Two Men, one of whom kills the other, and both will enter Paradise حدثنا محمد بن ابي عمر المكي ، حدثنا سفيان ، عن ابي الزناد ، عن الاعرج ، عن ابي هريرة ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " يضحك الله إلى رجلين يقتل احدهما الآخر كلاهما يدخل الجنة "، فقالوا: كيف يا رسول الله؟، قال: " يقاتل هذا في سبيل الله عز وجل، فيستشهد ثم يتوب الله على القاتل، فيسلم فيقاتل في سبيل الله عز وجل فيستشهد ".حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عُمَرَ الْمَكِّيُّ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ ، عَنْ الْأَعْرَجِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " يَضْحَكُ اللَّهُ إِلَى رَجُلَيْنِ يَقْتُلُ أَحَدُهُمَا الْآخَرَ كِلَاهُمَا يَدْخُلُ الْجَنَّةَ "، فَقَالُوا: كَيْفَ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟، قَالَ: " يُقَاتِلُ هَذَا فِي سَبِيلِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ، فَيُسْتَشْهَدُ ثُمَّ يَتُوبُ اللَّهُ عَلَى الْقَاتِلِ، فَيُسْلِمُ فَيُقَاتِلُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ فَيُسْتَشْهَدُ ". محمد بن ابی عمر مکی نے ہمیں حدیث بیان کی، کہا: ہمیں سفیان نے ابوزناد سے، انہوں نے اعرج سے، انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اللہ تعالیٰ دو آدمیوں کی طرف (دیکھ کر) ہنستا ہے، ان دونوں میں سے ایک آدمی دوسرے کو قتل کرتا ہے اور دونوں جنت میں داخل ہو جاتے ہیں۔" صحابہ کرام نے پوچھا: اللہ کے رسول! یہ کیسے (ممکن) ہے؟ آپ نے فرمایا: "ایک شخص اللہ کی راہ میں جنگ کرتا ہے اور شہید ہو جاتا، پھر اللہ اس کے قاتل کو توبہ کی توفیق عطا کرتا ہے تو وہ مسلمان ہو جاتا ہے، پھر وہ (بھی) اللہ کی راہ میں جہاد کرتا ہے اور شہید ہو جاتا ہے۔" (جیسا کہ حضرت حمزہ اور وحشی بن حرب رضی اللہ عنہما ہیں۔) حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ ان دو آدمیوں کو دیکھ کر ہنستا ہے، جن میں سے ایک دوسرے کو قتل کرتا ہے اور دونوں جنت میں داخل ہو جاتے ہیں۔“ صحابہ کرام نے پوچھا، اللہ کے رسول! کیسے ہو گا؟ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ایک اللہ کی راہ میں جنگ کرتا ہے اور شہید کر دیا جاتا ہے، پھر اللہ تعالیٰ قاتل کو توبہ کی توفیق دیتا ہے، تو مسلمان ہو جاتا ہے، پھر اللہ عزوجل کی راہ میں لڑتا ہے اور شہید کر دیا جاتا ہے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
وکیع نے سفیان سے، انہوں نے ابوزناد سے اسی سند کے ساتھ اسی کے مانند حدیث بیان کی۔ یہی روایت امام صاحب اپنے تین اور اساتذہ سے بیان کرتے ہیں۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدثنا محمد بن رافع ، حدثنا عبد الرزاق ، اخبرنا معمر ، عن همام بن منبه ، قال: هذا ما حدثنا ابو هريرة ، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، فذكر احاديث منها، وقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " يضحك الله لرجلين يقتل احدهما الآخر كلاهما يدخل الجنة "، قالوا: كيف يا رسول الله؟، قال: " يقتل هذا فيلج الجنة ثم يتوب الله على الآخر، فيهديه إلى الإسلام ثم يجاهد في سبيل الله فيستشهد ".حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ ، عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ ، قَالَ: هَذَا مَا حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَذَكَرَ أَحَادِيثَ مِنْهَا، وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " يَضْحَكُ اللَّهُ لِرَجُلَيْنِ يَقْتُلُ أَحَدُهُمَا الْآخَرَ كِلَاهُمَا يَدْخُلُ الْجَنَّةَ "، قَالُوا: كَيْفَ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟، قَالَ: " يُقْتَلُ هَذَا فَيَلِجُ الْجَنَّةَ ثُمَّ يَتُوبُ اللَّهُ عَلَى الْآخَرِ، فَيَهْدِيهِ إِلَى الْإِسْلَامِ ثُمَّ يُجَاهِدُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَيُسْتَشْهَدُ ". ہمام بن منبہ سے روایت ہے، کہا: یہ احادیث ہیں جو ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کیں، انہوں نے متعدد احادیث بیان کیں ان میں سے یہ ہے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اللہ تعالیٰ دو شخصوں کی طرف دیکھ کر ہنستا ہے، ان میں سے ایک شخص دوسرے کو قتل کرتا ہے اور وہ دونوں جنت میں داخل ہو جاتے ہیں۔" صحابہ کرام نے پوچھا: اللہ کے رسول! کیسے؟ آپ نے فرمایا: "یہ شخص شہید کیا جاتا ہے اور جنت کے اندر چلا جاتا ہے، پھر اللہ تعالیٰ دوسرے (قاتل) پر نظر عنایت فرماتا ہے، اسے اسلام کی ہدایت عطا کرتا ہے، پھر وہ اللہ کی راہ میں جہاد کرتا ہے اور شہید کر دیا جاتا ہے۔" حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ ان دو آدمیوں کو دیکھ کر ہنستا ہے، جن میں سے ایک دوسرے کو قتل کرتا ہے، دونوں جنت میں داخل ہو جاتے“ صحابہ کرام نے دریافت کیا، کیسے ہو گا؟ اے اللہ کے رسولصلی اللہ علیہ وسلم ! آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ایک مقتول ہو کر جنت میں داخل ہو جاتا ہے، پھر دوسرے پر اللہ تعالیٰ نظر رحمت فرماتا ہے اور اسے اسلام کی ہدایت دیتا ہے، پھر وہ اللہ کی راہ میں لڑ کر شہادت پا لیتا ہے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|