كِتَاب الْإِمَارَةِ امور حکومت کا بیان The Book on Government 31. باب بَيَانِ مَا أَعَدَّهُ اللَّهُ تَعَالَى لِلْمُجَاهِدِ فِي الْجَنَّةِ مِنَ الدَّرَجَاتِ: باب: جہاد کرنے والے کے درجوں کا بیان۔ Chapter: The High Positions that Allah has prepared for the Mujahid in Paradise حدثنا سعيد بن منصور ، حدثنا عبد الله بن وهب ، حدثني ابو هانئ الخولاني ، عن ابي عبد الرحمن الحبلي ، عن ابي سعيد الخدري ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال يا ابا سعيد: " من رضي بالله ربا وبالإسلام دينا وبمحمد نبيا، وجبت له الجنة "، فعجب لها ابو سعيد، فقال: اعدها علي يا رسول الله، ففعل، ثم قال: " واخرى يرفع بها العبد مائة درجة في الجنة ما بين كل درجتين كما بين السماء والارض "، قال: وما هي يا رسول الله؟، قال: " الجهاد في سبيل الله الجهاد في سبيل الله ".حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ ، حَدَّثَنِي أَبُو هَانِئٍ الْخَوْلَانِيُّ ، عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْحُبُلِيِّ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ يَا أَبَا سَعِيدٍ: " مَنْ رَضِيَ بِاللَّهِ رَبًّا وَبِالْإِسْلَامِ دِينًا وَبِمُحَمَّد ٍ نَبِيًّا، وَجَبَتْ لَهُ الْجَنَّةُ "، فَعَجِبَ لَهَا أَبُو سَعِيدٍ، فَقَالَ: أَعِدْهَا عَلَيَّ يَا رَسُولَ اللَّهِ، فَفَعَلَ، ثُمَّ قَالَ: " وَأُخْرَى يُرْفَعُ بِهَا الْعَبْدُ مِائَةَ دَرَجَةٍ فِي الْجَنَّةِ مَا بَيْنَ كُلِّ دَرَجَتَيْنِ كَمَا بَيْنَ السَّمَاءِ وَالْأَرْضِ "، قَالَ: وَمَا هِيَ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟، قَالَ: " الْجِهَادُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ الْجِهَادُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ ". حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "ابوسعید! جو شخص اللہ کے رب ہونے، اسلام کے دین ہونے اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے نبی ہونے پر (دل کی گہرائیوں) سے راضی ہو گیا، اس کے لیے جنت واجب ہو گئی۔" حضرت ابو سعید رضی اللہ عنہ کو یہ بات اچھی لگی تو کہنے لگے: اللہ کے رسول! یہی بات میرے سامنے دوبارہ ارشاد فرمائیں، آپ نے ایسا ہی کیا، اس کے بعد فرمایا: "ایک بات اور بھی ہے جس کی وجہ سے بندے کو سو درجے رفعت بخشی جاتی ہے اور ہر دو درجوں میں زمین اور آسمان جتنا فاصلہ ہے۔" کہا: (میں نے عرض کی) اللہ کے رسول! وہ (بات) کیا ہے؟ آپ نے فرمایا: "اللہ کے راستے میں جہاد کرنا، اللہ کے راستے میں جہاد کرنا۔" حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اے ابو سعید، جو شخص اللہ کے رب ہونے، اسلام کے ضابطہ حیات ہونے اور محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کے نبی ہونے پر راضی ہو گیا، اس کے لیے جنت واجب ہو گئی۔“ ابو سعید کو یہ بات بہت اچھی لگی، تو اس نے عرض کیا، اے اللہ کے رسولصلی اللہ علیہ وسلم ! مجھے دوبارہ سنائیے، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے ایسے کیا، پھر فرمایا: ”ایک اور خصلت ہے، اس سے بندے کے جنت میں سو درجے بلند کیے جاتے ہیں، دو درجوں کے درمیان آسمان و زمین کے درمیانی فاصلہ کے برابر فاصلہ ہے۔“ ابو سعید نے پوچھا، وہ کون سی خصلت ہے؟ اے اللہ کے رسول! آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ کی راہ میں جہاد، اللہ کی راہ میں جہاد“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|