كِتَاب الْإِمَارَةِ امور حکومت کا بیان 11. باب الأَمْرِ بِالصَّبْرِ عِنْدَ ظُلْمِ الْوُلاَةِ وَاسْتِئْثَارِهِمْ: باب: حاکموں کے ظلم اور بےجا ترجیح پر صبر کرنے کا بیان۔
محمد بن جعفر نے ہمیں شعبہ سے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: میں نے قتادہ سے سنا، وہ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے حدیث بیان کر رہے تھے، انہوں نے حضرت اسید بن حضیر رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ ایک انصاری نے تنہائی میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بات کی اور عرض کی: کیا جس طرح آپ نے فلاں شخص کو عامل بنایا ہے مجھے عامل نہیں بنائیں گے؟ آپ نے فرمایا: "میرے بعد تم خود کو (دوسروں پر) ترجیح (دینے کا معاملہ) دیکھو گے تم اس پر صبر کرتے رہنا، یہاں تک کہ حوض (کوثر) پر مجھ سے آن ملو۔" (وہاں تمہیں میری شفاعت پر اس صبر و تحمل کا بے پناہ اجر ملے گا۔)
ہمیں خالد بن حارث نے حدیث بیان کی، کہا: ہمیں شعبہ بن حجاج نے قتادہ سے حدیث سنائی، انہوں نے کہا: میں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ حضرت اسید بن حضیر رضی اللہ عنہ سے حدیث بیان کر رہے تھے کہ ایک انصاری نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے تنہائی میں بات کی، اسی (سابقہ حدیث) کے مانند
معاذ نے شعبہ سے اسی سند کے ساتھ حدیث سنائی اور یہ نہیں کہا: اس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے تنہائی میں بات کی
|