صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
كِتَاب الْإِمَارَةِ
امور حکومت کا بیان
The Book on Government
56. باب كَرَاهَةِ الطُّرُوقِ وَهُوَ الدُّخُولُ لَيْلاً لِمَنْ وَرَدَ مِنْ سَفَرٍ:
باب: مسافر اپنے گھر میں رات کو نہ لوٹے۔
Chapter: It is disliked to enter at night when coming home from a journey
حدیث نمبر: 4962
Save to word اعراب
حدثني ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا يزيد بن هارون ، عن همام ، عن إسحاق بن عبد الله بن ابي طلحة ، عن انس بن مالك : ان رسول الله صلى الله عليه وسلم " كان لا يطرق اهله ليلا وكان ياتيهم غدوة او عشية ".حَدَّثَنِي أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ ، عَنْ هَمَّامٍ ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ : أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " كَانَ لَا يَطْرُقُ أَهْلَهُ لَيْلًا وَكَانَ يَأْتِيهِمْ غُدْوَةً أَوْ عَشِيَّةً ".
یزید بن ہارون نے ہمام سے حدیث بیان کی، انہوں نے اسحٰق بن عبداللہ بن ابی طلحہ سے، انہوں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رات کو اپنے گھر والوں پر دستک نہ دیتے تھے۔ آپ (سفر سے گھر والوں کے پاس) صبح کو یا شام کو تشریف لاتے تھے۔
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ، رات کو گھر نہیں آتے تھے، وہ ان کے پاس صبح یا شام کو تشریف لاتے تھے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 4963
Save to word اعراب
وحدثنيه زهير بن حرب ، حدثنا عبد الصمد بن عبد الوارث ، حدثنا همام ، حدثنا إسحاق بن عبد الله بن ابي طلحة ، عن انس بن مالك ، عن النبي صلى الله عليه وسلم بمثله، غير انه، قال: كان لا يدخل.وحَدَّثَنِيهِ زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَبْدِ الْوَارِثِ ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ ، حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ، غَيْرَ أَنَّهُ، قَالَ: كَانَ لَا يَدْخُلُ.
عبدالصمد بن عبدالوارث نے کہا: ہمیں حمام نے حدیث بیان کی، کہا: ہمیں اسحٰق بن عبداللہ بن ابی طلحہ نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے، انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی کے مانند روایت کی، البتہ انہوں نے کہا: (گھروں) داخل نہ ہوتے تھے۔
یہی روایت امام صاحب اپنے ایک اور استاد سے بیان کرتے ہیں، صرف اتنا فرق ہے کہ اس میں لا يطرق

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 4964
Save to word اعراب
حدثني إسماعيل بن سالم ، حدثنا هشيم ، اخبرنا سيار . ح وحدثنا يحيي بن يحيي ، واللفظ له، حدثنا هشيم ، عن سيار ، عن الشعبي ، عن جابر بن عبد الله ، قال: كنا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم في غزاة، فلما قدمنا المدينة ذهبنا لندخل، فقال: " امهلوا حتى ندخل ليلا اي عشاء كي تمتشط الشعثة وتستحد المغيبة ".حَدَّثَنِي إِسْمَاعِيلُ بْنُ سَالِمٍ ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ ، أَخْبَرَنَا سَيَّارٌ . ح وحَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ يَحْيَي ، وَاللَّفْظُ لَهُ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ ، عَنْ سَيَّارٍ ، عَنْ الشَّعْبِيِّ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزَاةٍ، فَلَمَّا قَدِمْنَا الْمَدِينَةَ ذَهَبْنَا لِنَدْخُلَ، فَقَالَ: " أَمْهِلُوا حَتَّى نَدْخُلَ لَيْلًا أَيْ عِشَاءً كَيْ تَمْتَشِطَ الشَّعِثَةُ وَتَسْتَحِدَّ الْمُغِيبَةُ ".
ہشیم نے سیار سے، انہوں نے (عامر) شعبی سے، انہوں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: ہم ایک غزوے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے، جب ہم مدینہ پہنچے تو ہم گھروں کے اندر داخل ہونے کے لیے جانے لگے تو آپ نے فرمایا: "رک جاؤ، حتی کہ ہم (کچھ تاخیر سے) رات کے وقت، یعنی عشاء کے وقت جائین تاکہ بکھرے بالوں والی اپنے بال سنوار لے اور اور شوہر کی غیر موجودگی میں رہنے والی اپنی صفائی کرے۔"
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، ہم ایک غزوہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے، تو جب ہم مدینہ پہنچے، ہم نے گھروں میں داخل ہونا چاہا، تو آپ نے فرمایا: ٹھہر جاؤ، تاکہ ہم رات کو (عشاء کے وقت) داخل ہوں، تاکہ پراگندہ بالوں والی بال درست کر لے اور جس عورت کا شوہر غائب تھا، وہ زیر ناف بال صاف کر لے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 4965
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن المثنى ، حدثني عبد الصمد ، حدثنا شعبة ، عن سيار ، عن عامر ، عن جابر ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إذا قدم احدكم ليلا، فلا ياتين اهله طروقا حتى تستحد المغيبة وتمتشط الشعثة ".حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنِي عَبْدُ الصَّمَدِ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ سَيَّارٍ ، عَنْ عَامِرٍ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا قَدِمَ أَحَدُكُمْ لَيْلًا، فَلَا يَأْتِيَنَّ أَهْلَهُ طُرُوقًا حَتَّى تَسْتَحِدَّ الْمُغِيبَةُ وَتَمْتَشِطَ الشَّعِثَةُ ".
عبدالصمد نے کہا: ہمیں شعبہ نے سیار سے حدیث بیان کی، انہوں نے عامر (شعبی) سے، انہوں نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جب تم میں سے کوئی شخص رات کے وقت گھر واپس آئے تو رات کو (اچانک) اپنے گھر میں داخل نہ ہو (بلکہ اتنی دیر توقف کرے) کہ شوہر کی غیر حاضری میں رہنے والی اپنی صفائی کر لے اور الجھے بالوں والی بال سنوار لے۔"
حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی رات کو سفر سے آئے، تو اچانک رات کو دروازہ کھٹکھٹائے (اتنا توقف کرے) تاکہ جس عورت کا خاوند غائب تھا، وہ زیر ناف بال صاف کر لے اور پراگندہ بال کنگھی پٹی کر لے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 4966
Save to word اعراب
وحدثنيه يحيي بن حبيب ، حدثنا روح بن عبادة ، حدثنا شعبة ، حدثنا سيار بهذا الإسناد مثله.وحَدَّثَنِيهِ يَحْيَي بْنُ حَبِيبٍ ، حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، حَدَّثَنَا سَيَّارٌ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ.
رَوح بن عبادہ نے کہا: ہمیں شعبہ نے حدیث بیان کی، کہا: ہمیں سیار نے اسی سند کے ساتھ اسی کے مانند حدیث بیان کی۔
امام صاحب یہی روایت ایک اور استاد سے بیان کرتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 4967
Save to word اعراب
وحدثنا محمد بن بشار ، حدثنا محمد يعني ابن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن عاصم ، عن الشعبي ، عن جابر بن عبد الله ، قال: " نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا اطال الرجل الغيبة ان ياتي اهله طروقا ".وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ يَعْنِي ابْنَ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنْ الشَّعْبِيِّ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: " نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَطَالَ الرَّجُلُ الْغَيْبَةَ أَنْ يَأْتِيَ أَهْلَهُ طُرُوقًا ".
محمد بن جعفر نے کہا: ہمیں شعبہ نے عاصم سے حدیث بیان کی، انہوں نے شعبی سے، انہوں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: جب کوئی انسان لمبا وقت گھر سے دور رہا ہو تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے رات کو اچانک گھر میں داخل ہونے سے منع فرمایا۔
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بات سے منع فرمایا ہے کہ جب آدمی طویل عرصہ تک غائب رہے (پھر اچانک) رات کو اپنے گھر آ جائے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 4968
Save to word اعراب
وحدثنيه يحيي بن حبيب، حدثنا روح ، حدثنا شعبة بهذا الإسناد.وحَدَّثَنِيهِ يَحْيَي بْنُ حَبِيبٍ، حَدَّثَنَا رَوْحٌ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ بِهَذَا الْإِسْنَادِ.
روح نے کہا: ہمیں شعبہ نے اسی سند کے ساتھ حدیث بیان کی۔
امام صاحب ایک اور استاد سے یہی روایت بیان کرتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 4969
Save to word اعراب
وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا وكيع ، عن سفيان ، عن محارب ، عن جابر ، قال: " نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم ان يطرق الرجل اهله ليلا يتخونهم او يلتمس عثراتهم ".وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ سُفْيَانَ ، عَنْ مُحَارِبٍ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَال: " نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَطْرُقَ الرَّجُلُ أَهْلَهُ لَيْلًا يَتَخَوَّنُهُمْ أَوْ يَلْتَمِسُ عَثَرَاتِهِمْ ".
وکیع نے سفیان سے، انہوں نے محارب سے، انہوں نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بات سے منع فرمایا ہے کہ انسان رات کو (اچانک) گھر والوں کے پاس جا پہنچے اور ان کو خیانت (جس طرح خاوند نے کہا ہوا ہے، اس طرح نہ رہنے) کا مرتکب سمجھے اور ان کی کمزوریاں ڈھونڈے۔
حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رات کو اس غرض سے گھر آنے سے منع فرمایا، کہ وہ ان کی خیانت پکڑنا چاہے یا ان کی لغزشوں کا تجسس کرے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 4970
Save to word اعراب
وحدثنيه محمد بن المثنى ، حدثنا عبد الرحمن ، حدثنا سفيان بهذا الإسناد، قال عبد الرحمن: قال سفيان: لا ادري هذا في الحديث ام لا يعني ان يتخونهم او يلتمس عثراتهم.وحَدَّثَنِيهِ مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بِهَذَا الْإِسْنَادِ، قَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ: قَالَ سُفْيَانُ: لَا أَدْرِي هَذَا فِي الْحَدِيثِ أَمْ لَا يَعْنِي أَنْ يَتَخَوَّنَهُمْ أَوْ يَلْتَمِسَ عَثَرَاتِهِمْ.
عبدالرحمٰن نے کہا: ہمیں سفیان نے اسی سند کے ساتھ حدیث بیان کی۔ عبدالرحمٰن نے کہا: سفیان نے کہا: مجھے معلوم نہیں کہ "ان کو خیانت کا مرتکب سمجھے اور ان کی کمزوریاں تلاش کرے" کے الفاظ حدیث میں ہیں یا نہیں۔
امام صاحب یہی حدیث ایک اور استاد سے بیان کرتے ہیں، لیکن اس میں یہ ہے، سفیان کہتے ہیں، مجھے معلوم نہیں، یہ ٹکڑا حدیث میں ہے یا نہیں، گھر والوں کا تجسس کرے یا ان کمزوریوں سے آگاہ کرے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 4971
Save to word اعراب
وحدثنا محمد بن المثنى ، حدثنا محمد بن جعفر . ح وحدثنا عبيد الله بن معاذ ، حدثنا ابي ، قالا: جميعا حدثنا شعبة ، عن محارب ، عن جابر ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، بكراهة الطروق ولم يذكر يتخونهم او يلتمس عثراتهم.وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ . ح وحَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، قَالَا: جَمِيعًا حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ مُحَارِبٍ ، عَنْ جَابِرٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، بِكَرَاهَةِ الطُّرُوقِ وَلَمْ يَذْكُرْ يَتَخَوَّنُهُمْ أَوْ يَلْتَمِسُ عَثَرَاتِهِمْ.
ہمیں شعبہ نے محارب سے حدیث بیان کی، انہوں نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے، انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے (اچانک) رات کو گھر آنے کی کراہت بیان کی اور یہ جملہ بیان نہیں کیا: ان کو خائن سمجھے اور ان کی کمزوریاں تلاش کرے۔
حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے "اچانک رات کو گھر آنے کی کراہت بیان کرتے ہیں، لیکن اس حدیث میں یہ نہیں ہے، ان کی خیانت کی جستجو کرے اور ان کی لغزشوں، کوتاہیوں سے آگاہ ہو۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.