جمعہ سے پہلے نفل نماز کے ابواب (کا مجموعہ) 1261. امام کے ساتھ جمعہ کی ایک رکعت پانے والے کا بیان
تخریج الحدیث:
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے ہیں کہ جس شخص نے نماز کی ایک رکعت پالی تو اُس نے وہ نماز پالی، جناب مخزومی کی روایت میں ہے کہ ”(جس شخص نے) نماز سے ایک رکعت پا لی تو اُس نے (اس نماز کو) پا لیا ـ“
تخریج الحدیث: تقدم۔۔۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ”جس شخص نے نماز کی ایک رکعت پالی، تو اُس نے اس نماز کو پالیا۔“ امام زہری رحمه الله فرماتے ہیں کہ ہماری رائے میں نماز جمعہ بھی اس حُکم میں داخل ہے لہٰذا جب اس کی ایک رکعت نمازی نے پالی تو وہ اس کے ساتھ دوسری رکعت ملالے۔
تخریج الحدیث: تقدم۔۔۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص نے جمعہ کی نماز کی ایک رکعت پالی تو اُس نے نماز جمعہ کو پالیا۔“ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ یہ روایت معنی کے لحاظ سے بیان کی گئی ہے اور اسے روایت بالالفاظ نہیں بیان کیا گیا ـ حدیث کے الفاظ یہ ہیں کہ ”جس شخص نے نماز کی ایک رکعت پا لی ـ“ اور جمعہ بھی نماز میں سے ہے جیسا کہ امام زہری رحمه الله نے فرمایا ہے۔ لہٰذا جب حدیث کو معنوی اعتبار سے روایت کیا گیا اور اصلی الفاظ چھوڑ دئیے گئے تو پھر اس طرح روایت کرنا درست ہوا کہ جس شخص نے جمعہ کی ایک رکعت پالی، کیونکہ جمعہ بھی نماز میں سے ہے۔ لہٰذا جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص نے نماز سے ایک رکعت پا لی تو اُس نے نماز کو پا لیا۔“ تو اس حُکم میں تمام نمازیں داخل ہیں، نماز جمعہ بھی اور دیگر تمام نمازیں بھی ـ اس حدیث کو انہی جیسے الفاظ کے ساتھ اسامہ بن زید لیثی نے بھی ابن شہاب رحمه الله سے بیان کیا ہے ـ
تخریج الحدیث: اسناده صحيح
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” جس شخص نے جمعہ کی ایک رکعت پا لی تو وہ اس کے ساتھ ایک اور رکعت ملا کر پڑھ لے۔“ جناب اسامہ کہتے ہیں کہ میں نے اہلی مجلس قاسم بن محمد اور سالم دونوں سے سنا وہ دونوں فرماتے تھے کہ ہمیں یہ بات پہنچی ہے۔
تخریج الحدیث: اسناده حسن
|