جمعہ سے پہلے نفل نماز کے ابواب (کا مجموعہ) 1272. امام مؤذن کو جمعہ کی اذان میں یہ الفاظ پکارنے کا حُکم دے کہ نماز گھروں میں ادا کرلو تاکہ سننے والے کو علم ہوجائے کہ بارش کے دوران جمعہ سے پیچھے رہنا جائز اور مباح ہے
جناب عبداللہ بن حارث سے روایت ہے کہ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے مؤذن کو جمعہ والے دن ان الفاظ کے ساتھ اذان کہنے کا حُکم دیا اور اس دن بارش ہورہی تھی۔ تو اُس نے کہا کہ «اللهُ أَكْبَرُ، اللهُ أَكْبَرُ، أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ، وَأَشْهَدُ أَنْ مُحَمَّدٌ رَسُولُ ٱللَّٰه» ۔ پھر اس سے کہا کہ لوگوں کو اعلان کردو کہ وہ اپنے گھروں میں نماز پڑھ لیں۔ تو لوگوں نے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے کہا کہ آپ نے یہ کیسا کام کیا ہے؟ اُنہوں نے جواب دیا کہ یہ کام اس ہستی نے کیا تھا جو مجھ سے بہتر و اعلیٰ ہیں کیا تم مجھے یہ مشورہ دے رہے ہو کہ میں لوگوں کو اس حال میں (گھروں سے) نکالوں کہ وہ اپنے گھٹنوں تک کیچڑ کو روندتے ہوئے آئیں۔ یہ جناب احمد بن عبدہ کی حدیث ہے۔ اور جناب یوسف نے کہا کہ اہل بصرہ کے ایک شخص عبداللہ بن حارث سے روایت ہے جو کہ امام ابن سیرین کے سسرالی رشتہ دار ہیں، سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا کہ میں لوگوں کو اُن کے گھروں سے نکالوں اور اُنہیں اس بات کا مکلّف بناؤں کہ وہ اپنے راستوں سے کیچڑمسجد میں لے آئیں۔
تخریج الحدیث: اسناده صحيح
|