نا بخبر الوليد بن مسلم محمد بن عبد الله بن ميمون بالإسكندرية، حدثنا الوليد ، عن الاوزاعي ، حدثني الزهري ، عن ابي سلمة ، عن ابي هريرة ، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " من ادرك من صلاة الجمعة ركعة، فقد ادرك الصلاة" . قال ابو بكر: هذا خبر روي على المعنى، لم يؤد على لفظ الخبر، ولفظ الخبر:" من ادرك من الصلاة ركعة" فالجمعة من الصلاة ايضا، كما قاله الزهري. فإذا روي الخبر على المعنى لا على اللفظ جاز ان يقال: من ادرك من الجمعة ركعة، إذ الجمعة من الصلاة. فإذا قال النبي صلى الله عليه وسلم:" من ادرك من الصلاة ركعة فقد ادرك الصلاة". كانت الصلوات كلها داخلة في هذا الخبر، الجمعة وغيرها من الصلوات. وقد روى هذا الخبر ايضا بمثل هذا اللفظ اسامة بن زيد الليثي، عن ابن شهابنا بِخَبَرِ الْوَلِيدِ بْنِ مُسْلِمٍ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَيْمُونٍ بِالإِسْكَنْدَرِيَّةِ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ ، عَنِ الأَوْزَاعِيِّ ، حَدَّثَنِي الزُّهْرِيُّ ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " مَنْ أَدْرَكَ مِنْ صَلاةِ الْجُمُعَةِ رَكْعَةً، فَقَدْ أَدْرَكَ الصَّلاةَ" . قَالَ أَبُو بَكْرٍ: هَذَا خَبَرٌ رُوِيَ عَلَى الْمَعْنَى، لَمْ يُؤَدَّ عَلَى لَفْظِ الْخَبَرِ، وَلَفْظُ الْخَبَرِ:" مَنْ أَدْرَكَ مِنَ الصَّلاةِ رَكْعَةً" فَالْجُمُعَةُ مِنَ الصَّلاةِ أَيْضًا، كَمَا قَالَهُ الزُّهْرِيُّ. فَإِذَا رُوِيَ الْخَبَرُ عَلَى الْمَعْنَى لا عَلَى اللَّفْظِ جَازَ أَنْ يُقَالَ: مَنْ أَدْرَكَ مِنَ الْجُمُعَةِ رَكْعَةً، إِذِ الْجُمُعَةُ مِنَ الصَّلاةِ. فَإِذَا قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَنْ أَدْرَكَ مِنَ الصَّلاةِ رَكْعَةً فَقَدْ أَدْرَكَ الصَّلاةَ". كَانَتِ الصَّلَوَاتُ كُلُّهَا دَاخِلَةً فِي هَذَا الْخَبَرِ، الْجُمُعَةُ وَغَيْرُهَا مِنَ الصَّلَوَاتِ. وَقَدْ رَوَى هَذَا الْخَبَرَ أَيْضًا بِمِثْلِ هَذَا اللَّفْظِ أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ اللَّيْثِيُّ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص نے جمعہ کی نماز کی ایک رکعت پالی تو اُس نے نماز جمعہ کو پالیا۔“ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ یہ روایت معنی کے لحاظ سے بیان کی گئی ہے اور اسے روایت بالالفاظ نہیں بیان کیا گیا ـ حدیث کے الفاظ یہ ہیں کہ ”جس شخص نے نماز کی ایک رکعت پا لی ـ“ اور جمعہ بھی نماز میں سے ہے جیسا کہ امام زہری رحمه الله نے فرمایا ہے۔ لہٰذا جب حدیث کو معنوی اعتبار سے روایت کیا گیا اور اصلی الفاظ چھوڑ دئیے گئے تو پھر اس طرح روایت کرنا درست ہوا کہ جس شخص نے جمعہ کی ایک رکعت پالی، کیونکہ جمعہ بھی نماز میں سے ہے۔ لہٰذا جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص نے نماز سے ایک رکعت پا لی تو اُس نے نماز کو پا لیا۔“ تو اس حُکم میں تمام نمازیں داخل ہیں، نماز جمعہ بھی اور دیگر تمام نمازیں بھی ـ اس حدیث کو انہی جیسے الفاظ کے ساتھ اسامہ بن زید لیثی نے بھی ابن شہاب رحمه الله سے بیان کیا ہے ـ