صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
جمعہ سے پہلے نفل نماز کے ابواب (کا مجموعہ)
1262.
چالیس سے کم افراد کے ساتھ نماز جعہ کی ادائیگی کے جائز ہونے کی دلیل کا بیان، ان علماء کے موقف کے برخلاف جو کہتے ہیں کہ چالیس سے کم افراد کے ساتھ نماز جمعہ ادا کرنا جائز نہیں
حدیث نمبر: Q1852
Save to word اعراب

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 1852
Save to word اعراب
نا احمد بن منيع ، حدثنا هشيم ، اخبرنا حصين ، عن ابي سفيان ، وسالم بن ابي الجعد ، عن جابر ، قال:" بينما النبي صلى الله عليه وسلم يخطب يوم الجمعة قائما، إذ قدمت عير المدينة، فابتدرها اصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم، فلم يبق منهم إلا اثنا عشر رجلا، منهم ابو بكر، وعمر، ونزلت الآية: وإذا راوا تجارة او لهوا انفضوا إليها وتركوك قائما سورة الجمعة آية 11" نا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ ، أَخْبَرَنَا حُصَيْنٌ ، عَنْ أَبِي سُفْيَانَ ، وَسَالِمُ بْنُ أَبِي الْجَعْدِ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ:" بَيْنَمَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ يَوْمَ الْجُمُعَةِ قَائِمًا، إِذَ قَدِمَتْ عِيرُ الْمَدِينَةِ، فَابْتَدَرَهَا أَصْحَابُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَلَمْ يَبْقَ مِنْهُمْ إِلا اثْنَا عَشَرَ رَجُلا، مِنْهُمْ أَبُو بَكْرٍ، وَعُمَرُ، وَنَزَلَتِ الآيَةُ: وَإِذَا رَأَوْا تِجَارَةً أَوْ لَهْوًا انْفَضُّوا إِلَيْهَا وَتَرَكُوكَ قَائِمًا سورة الجمعة آية 11"
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ اس دوران میں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کے دن کھڑے ہوکر خطبہ ارشاد فرما رہے تھے، جب مدینہ منوّرہ کا تجارتی قافلہ آ گیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھی اُس قافلے کی طرف دوڑ گئے تو آپ کے صحابہ میں سے صرف بارہ افراد باقی رہ گئے۔ اُن میں سیدنا ابو بکر اور عمر رضی اللہ عنہما بھی تھے۔ اور یہ آیت نازل ہوئی «‏‏‏‏وَإِذَا رَأَوْا تِجَارَةً أَوْ لَهْوًا انفَضُّوا إِلَيْهَا وَتَرَكُوكَ قَائِمًا» ‏‏‏‏ [ سورة الجمعة: 11 ] اور جب وہ تجارت یا کوئی کھیل تماشا دیکھتے ہیں تو اُس کی طرف دوڑ پڑتے ہیں اور آپ کو کھڑا چھوڑ جاتے ہیں

تخریج الحدیث: تقدم۔۔۔

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.