صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ قِيَامِ الْمَأْمُومِينَ خَلْفَ الْإِمَامِ وَمَا فِيهِ مِنَ السُّنَنِ
مقتدیوں کا امام کے پیچھے کھڑا ہونا اور اس میں وارد سنّتوں کے ابواب کا مجموعہ
1063. (112) بَابُ قَدْرِ قِرَاءَةِ الْإِمَامِ الَّذِي لَا يَكُونُ تَطْوِيلًا.
امام کی قراءت کی اس مقدار کا بیان جو طویل شمار نہیں ہوگی
حدیث نمبر: 1607
نا أَبُو يَحْيَى مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ الْبَزَّارُ ، أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الزُّبَيْرِيُّ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ الْعَبَّاسِ ، عَنْ عَمَّارٍ الدُّهْنِيِّ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ ، قَالَ: كَانَ أَبِي قَدْ تَرَكَ الصَّلاةَ مَعَنَا، قُلْتُ: مَا لَكَ لا تُصَلِّي مَعَنَا؟ قَالَ: إِنَّكُمْ تُخَفِّفُونَ الصَّلاةَ، قُلْتُ: فَأَيْنَ قَوْلُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنَّ فِيكُمُ الضَّعِيفَ وَالْكَبِيرَ وَذَا الْحَاجَةِ" ؟ قَالَ: قَدْ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مَسْعُودٍ يَقُولُ ذَلِكَ، ثُمَّ صَلَّى بِنَا ثَلاثَةَ أَضْعَافِ مَا تُصَلُّونَ
جناب ابراہیم التیمی بیان کرتے ہیں کہ میرے والد گرامی نے ہمارے ساتھ نماز پڑھنی چھوڑ دی تو میں نے کہا کہ آپ ہمارے ساتھ نماز کیوں نہیں پڑھتے؟ اُنہوں نے فرمایا کہ بیشک تم بہت ہلکی نماز پڑھتے ہو(اس لئے میں تمہارے ساتھ نماز نہیں پڑھتا) ـ میں نے عرض کی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان کدھر گیا کہ بلا شبہ تم میں کمزور، عمر رسیدہ، اور ضرورت مند افراد بھی ہوتے ہیں ـ (اس لئے ہلکی نماز پڑھایا کرو) اُنہوں نے جواب دیا کہ میں نے سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ کو یہ حدیث بیان کرتے ہوئے سنا ہے۔ پھر انہوں نے ہمیں تمہاری نماز سے تین گنا زائد طویل نماز پڑھائی۔
تخریج الحدیث: اسناده صحيح