سنن ابي داود
كِتَاب الطَّهَارَةِ کتاب: طہارت کے مسائل Purification (Kitab Al-Taharah) 90. باب مَنْ قَالَ يَتَوَضَّأُ الْجُنُبُ باب: جنبی کھانے اور سونے سے پہلے وضو کر لے۔ Chapter: Those Who Said That The Sexually Impure Should Perform Wudu’.
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب کھانے یا سونے کا ارادہ کرتے اور آپ حالت جنابت میں ہوتے، تو وضو کر لیتے۔
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الطہارة 6(305)، سنن النسائی/الطہارة 163 (256)، سنن ابن ماجہ/الطہارة 103 (591)، (تحفة الأشراف: 15926)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/126، 191، 192) (صحیح)»
وضاحت: جنبی اپنا غسل مؤخر کرنا چاہے تو مستحب ومؤکد یہی ہے کہ نماز والا وضو کر لے۔ اور جنبی رہنے اور (کم از کم) ترک وضو کو اپنی عادت نہ بنائے، مگر کھانے پینے کے لیے صرف ہاتھ دھو لینا بھی کافی ہے جیسا کہ پچھلی حدیث ۲۲۳ میں ذکر ہوا۔ Aishah reported: When the Prophet ﷺ wanted to eat or sleep, he would perform ablution. She meant that (the prophet did so) when he was sexually defiled. USC-MSA web (English) Reference: Book 1 , Number 224 قال الشيخ الألباني: صحيح
عمار بن یاسر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے جنبی کو رخصت دی ہے کہ جب وہ کھانے پینے یا سونے کا ارادہ کرے تو وضو کر لے۔ ابوداؤد کہتے ہیں: یحییٰ بن یعمر اور عمار بن یاسر رضی اللہ عنہما کے درمیان اس حدیث میں ایک اور شخص ہے، علی بن ابی طالب، ابن عمر اور عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہم نے کہا ہے کہ جنبی جب کھانے کا ارادہ کرے تو وضو کرے۔
تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/الجمعة 78 (613)، (تحفة الأشراف: 10371)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/320) (ضعیف)» (اس میں دو علتیں ہیں: سند میں انقطاع ہے اور عطاء خراسانی ضعیف ہیں)
Narrated Ammar ibn Yasir: The Prophet ﷺ granted permission to a person who was sexually defiled to eat or drink or sleep after performing ablution. Abu Dawud said: In the chain of this tradition there is a narrator between Yahya bin Ya'mur and Ammar bin Yasir. Ali bin Abi Talib, Ibn Umar and Abdullah bin Amr said: When a person is sexually defiled wants to eat, he should perform ablution. USC-MSA web (English) Reference: Book 1 , Number 225 قال الشيخ الألباني: ضعيف
|
https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com
No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.