كِتَاب الطَّهَارَةِ کتاب: طہارت کے مسائل 87. باب الْوُضُوءِ لِمَنْ أَرَادَ أَنْ يَعُودَ باب: دوبارہ جماع کے لیے وضو کرنے کا بیان۔
ابورافع رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ایک دن اپنی بیویوں کے پاس گئے، ہر ایک کے پاس غسل کرتے تھے ۱؎۔ ابورافع کہتے ہیں کہ میں نے آپ سے کہا: اللہ کے رسول! ایک ہی بار غسل کیوں نہیں کر لیتے؟ آپ نے فرمایا: ”یہ زیادہ پاکیزہ، عمدہ اور اچھا ہے۔“ ابوداؤد کہتے ہیں: انس رضی اللہ عنہ کی روایت اس سے زیادہ صحیح ہے ۲؎۔
تخریج الحدیث: «أخرجه: سنن ابن ماجه/أبواب التيمم/. باب: فيمن يغتسل عند كل واحدة غسلا/ ح: 590 من حديث حماد بن سلمة به ٭ سلمي صحح لها الحاكم والذهبي: 311/2، (تحفة الأشراف: 12032)، وقد أخرجه: مسند احمد (6/8، 9، 391) (حسن)»
وضاحت: ۱؎: یعنی ہر ایک سے جماع کر کے غسل کرتے تھے۔ ۲؎: یعنی اس سے پہلے والی حدیث (۲۱۸)۔ قال الشيخ الألباني: حسن
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی شخص اپنی بیوی کے پاس جائے (یعنی صحبت کرے) پھر دوبارہ صحبت کرنا چاہے، تو ان دونوں کے درمیان وضو کرے۔“
تخریج الحدیث: «أخرجه: صحيح مسلم/كتاب الحيض/ باب جواز نوم الجنب واستحباب الوضوء له وغسل الفرج إذا أراد أن يأكل أو يشرب أو ينام أو يجامع:/ فواد: 308، دارالسلام: 707، سنن ترمذي/كتاب الطهارة/ باب ما جاء فى الجنب إذا أراد أن يعود توضأ/ ح: 141، سنن نسائي/ذكر ما يوجب الغسل وما لا يوجبه/ باب: فى الجنب إذا أراد أن يعود/ ح: 263، سنن ابن ماجه/أبواب التيمم/ باب فى الجنب إذا أراد العود توضأ/ ح: 587، (تحفة الأشراف: 4250)، وقد أخرجه: مسند احمد (3/7، 21، 28) (صحيح) »
قال الشيخ الألباني: صحيح
|