كِتَاب الزَّكَاةِ زکاۃ کے احکام و مسائل The Book of Zakat 30. باب فَضْلِ إِخْفَاءِ الصَّدَقَةِ: باب: صدقہ کو چھپا کر دینے کی فضیلت۔ Chapter: The virtue of concealing (what is given in) charity حدثني زهير بن حرب ، ومحمد بن المثنى جميعا، عن يحيى القطان ، قال زهير: حدثنا يحيى بن سعيد، عن عبيد الله ، اخبرني خبيب بن عبد الرحمن ، عن حفص بن عاصم ، عن ابي هريرة ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " سبعة يظلهم الله في ظله يوم لا ظل إلا ظله: الإمام العادل، وشاب نشا بعبادة الله، ورجل قلبه معلق في المساجد، ورجلان تحابا في الله اجتمعا عليه وتفرقا عليه، ورجل دعته امراة ذات منصب وجمال، فقال: إني اخاف الله، ورجل تصدق بصدقة فاخفاها حتى لا تعلم يمينه ما تنفق شماله، ورجل ذكر الله خاليا ففاضت عيناه "،حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى جميعا، عَنْ يَحْيَى الْقَطَّانِ ، قَالَ زُهَيْرٌ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ ، أَخْبَرَنِي خُبَيْبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ حَفْصِ بْنِ عَاصِمٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " سَبْعَةٌ يُظِلُّهُمُ اللَّهُ فِي ظِلِّهِ يَوْمَ لَا ظِلَّ إِلَّا ظِلُّهُ: الْإِمَامُ الْعَادِلُ، وَشَابٌّ نَشَأَ بِعِبَادَةِ اللَّهِ، وَرَجُلٌ قَلْبُهُ مُعَلَّقٌ فِي الْمَسَاجِدِ، وَرَجُلَانِ تَحَابَّا فِي اللَّهِ اجْتَمَعَا عَلَيْهِ وَتَفَرَّقَا عَلَيْهِ، وَرَجُلٌ دَعَتْهُ امْرَأَةٌ ذَاتُ مَنْصِبٍ وَجَمَالٍ، فَقَالَ: إِنِّي أَخَافُ اللَّهَ، وَرَجُلٌ تَصَدَّقَ بِصَدَقَةٍ فَأَخْفَاهَا حَتَّى لَا تَعْلَمَ يَمِينُهُ مَا تُنْفِقُ شِمَالُهُ، وَرَجُلٌ ذَكَرَ اللَّهَ خَالِيًا فَفَاضَتْ عَيْنَاهُ "، عبید اللہ سے روایت ہے کہا: مجھے خبیب بن عبد الرحمٰن نے حفص بن عاصم سے خبردی انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "سات قسم کے لو گو ں کو اللہ تعا لیٰ اس دن اپنے سائے میں سایہ مہیا کرے گا جس دن کے سائے کے سوا کوئی سایہ نہیں ہو گا عدل کرنے والا حکمران اور وہ نوجوان جو اللہ کی عبادت کے ساتھ پروان چڑھا اور وہ آدمی جس کا دل مسجد میں اٹکا ہواہے اور ایسے دو آدمی جنھوں نے اللہ کی خا طر ایک دوسرے سے محبت کی اسی پر اکٹھے ہو ئے اور اسی پر جدا ہو ئے اور ایسا آدمی جسے مرتبے اور حسن والی عورت نے (گناہ کی) دعوت دی تو اس (آدمی) نے کہا: میں اللہ سے ڈرتا ہوں اور وہ آدمی جس نے چھپا کر صدقہ کیا حتیٰ کہ اس کا با یا ں ہا تھ جو کچھ خرچ کر رہا ہے اسے دایاں نہیں جا نتا اور وہ آدمی جس نے تنہا ئی میں اللہ کو یا د کیا تو اس کی آنکھیں بہنے لگیں- حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سات قسم کے لوگوں کو اللہ تعالیٰ اس دن اپنے سایہ میں جگہ دے گا جس دن اس کے سایہ کے سوا کوئی سایہ نہیں ہو گا۔ عادل امام وہ نوجوان جو اللہ کی عبادت میں پروان چڑھاوہ آدمی جس کا دل مسجد میں اٹکا ہوا ہےوہ دو آدمی جو اللہ کی خاطر ایک دوسرے سے محبت کرتے ہیں اسی پر جمع ہوتے ہیں اور اسی پر الگ ہوتے ہیں (ہر حالت میں ایک دوسرے سے اللہ کے لیے محبت کرتے ہیں)اور ایسا آدمی جسے منصب دار (حسب و نسب والی) حسین عورت بذات خود دعوت بدکاری دے اور وہ (دل و زبان سے) کہہ دے میں اللہ سے ڈرتا ہوں اوروہ آدمی جس نے اس انداز سے صدقہ کیا کہ اس کے بائیں کے خرچ سے دایاں آگاہ نہیں۔ (ترتیب الٹ گئی ہے اصل میں ہے دائیں کے خرچ سے بایاں واقف نہیں) اور وہ آدمی جس نے اللہ کو تنہائی میں یاد کیا اور اس کی آنکھوں سے آنسو بہ نکلے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
امام ما لک نے خبیب بن عبد الرحمٰن سے انھوں نے حفص بن عاصم سے اور انھوں نے حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ۔۔۔یا حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ۔۔۔سے روایت ک، انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔۔۔ (آگے) جس طرح عبید اللہ کی حدیث ہے اور انھوں نے (ایسا آدمی جس کا دل مسجد میں اٹکا ہوا ہے کے بجا ئے) کہا: رجل معلق بالمسجد اذا خرج منہ حتی یعود الیہ"وہ آدمی جب مسجد سے نکلتا ہے تو اسی کے ساتھ معلق رہتا ہے یہاں تک کہ اس میں لوٹ آئے۔ امام صاحب اپنے دوسرے استاد سے ابو سعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ یا ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مذکورہ بالا روایت نقل کرتے ہیں اس میں ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ آدمی جو مسجد سے وابستہ اور اٹکا ہوا ہے جب اس سے نکلتا ہے حتی کہ اس میں لوٹ آئے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|