صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
كِتَاب الزَّكَاةِ
زکاۃ کے احکام و مسائل
The Book of Zakat
13. باب الاِبْتِدَاءِ فِي النَّفَقَةِ بِالنَّفْسِ ثُمَّ أَهْلِهِ ثُمَّ الْقَرَابَةِ:
باب: پہلے اپنی ذات پر، پھر اپنے گھر والوں پر، پھر قرابت والوں پر خرچ کرنے کا بیان۔
Chapter: Starting with oneself, then one's family, then one's relatives, when spending
حدیث نمبر: 2313
Save to word اعراب
حدثنا قتيبة بن سعيد ، حدثنا ليث . ح وحدثنا محمد بن رمح ، اخبرنا الليث ، عن ابي الزبير ، عن جابر ، قال: اعتق رجل من بني عذرة عبدا له عن دبر، فبلغ ذلك رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال:" الك مال غيره؟"، فقال: لا، فقال:" من يشتريه مني؟" فاشتراه نعيم بن عبد الله العدوي بثمان مائة درهم، فجاء بها رسول الله صلى الله عليه وسلم فدفعها إليه، ثم قال:" ابدا بنفسك فتصدق عليها، فإن فضل شيء فلاهلك، فإن فضل عن اهلك شيء فلذي قرابتك، فإن فضل عن ذي قرابتك شيء، فهكذا وهكذا يقول، فبين يديك وعن يمينك وعن شمالك"،حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ . ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ ، أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ: أَعْتَقَ رَجُلٌ مِنْ بَنِي عُذْرَةَ عَبْدًا لَهُ عَنْ دُبُرٍ، فَبَلَغَ ذَلِكَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ:" أَلَكَ مَالٌ غَيْرُهُ؟"، فَقَالَ: لَا، فَقَالَ:" مَنْ يَشْتَرِيهِ مِنِّي؟" فَاشْتَرَاهُ نُعَيْمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْعَدَوِيُّ بِثَمَانِ مِائَةِ دِرْهَمٍ، فَجَاءَ بِهَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَدَفَعَهَا إِلَيْهِ، ثُمَّ قَالَ:" ابْدَأْ بِنَفْسِكَ فَتَصَدَّقْ عَلَيْهَا، فَإِنْ فَضَلَ شَيْءٌ فَلِأَهْلِكَ، فَإِنْ فَضَلَ عَنْ أَهْلِكَ شَيْءٌ فَلِذِي قَرَابَتِكَ، فَإِنْ فَضَلَ عَنْ ذِي قَرَابَتِكَ شَيْءٌ، فَهَكَذَا وَهَكَذَا يَقُولُ، فَبَيْنَ يَدَيْكَ وَعَنْ يَمِينِكَ وَعَنْ شِمَالِكَ"،
لیث نے ہمیں ابو زبیر سے خبر دی اور انھوں نے حضرت جا بر رضی اللہ عنہ سے روایت کی۔ انھوں نے کہا: بنو عذرہ کے ایک آدمی نے ایک غلام کو اپنے بعد آزادی دی (کہ میرے مرنے کے بعد وہ آزاد ہو گا) یہ بات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تک پہنچی تو آپ نے پو چھا: کیا تمھا رے پاس اس کے علاوہ بھی کوئی مال ہے؟اس نے کہا: نہیں اس پر آپ نے فرمایا: "اس (غلام) کو مجھ سے کو ن خریدے گا؟ تو اسے نعیم بن عبد اللہ عدوی نے آٹھ سو (800) درہم میں خرید لیا اور درہم لا کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو پیش کر دیے۔اس کے بعد آپ نے فرمایا: "اپنے آپ سے ابتدا کرو خود پر صدقہ کرو اگر کچھ بچ جا ئے تو تمھا رے گھروالوں کے لیے ہے اگر تمھا رے گھروالوں سے کچھ بچ جا ئے تو تمھا رے قرابت داروں کے لیے ہے اور اگر تمھارے قرابت داروں سے کچھ بچ جا ئے تو اس طرف اور اس طرف خرچ کرو۔ (راوی نے کہا:) آپ اشارے سے کہہ رہے تھے کہ اپنے سامنے اپنے دائیں اور اپنے بائیں (خرچ کرو۔)
حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ بنو عذرہ کے ایک آدمی نے ایک غلام اپنے مرنے کی صورت میں آزاد کر دیا۔ (کہ میرے مرنے کے بعد تو آزاد ہوگا)رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تک یہ معاملہ پہنچا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا کیا تیرے پاس اس کے سوا مال ہے؟ تو اس نے کہا نہیں، اس پر آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسے (غلام کو) مجھ سے کون خریدے گا؟ اسے نعیم بن عبداللہ عذری نے آٹھ سو(800) درہم میں خرید لیا۔ اور قیمت لا کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سپرد کر دی آپصلی اللہ علیہ وسلم نے اسی آدمی کو دی پھر آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اپنے نفس سے ابتدا کر اس پر صدقہ کر، اگر کچھ بچ جائےتو تیرے اہل کے لیے ہے اگر تیرے اہل سے کچھ بچ جائے تو تیرے رشتہ داروں کے لیے ہے اوراگر تیرے قرابت داروں سے کچھ بچ جائے تو ادھر ادھر خرچ کر، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا مقصد تھا آگے اور اپنے دائیں اور بائیں (ضرورت مندوں میں) تقسیم کر دے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 2314
Save to word اعراب
وحدثني يعقوب بن إبراهيم الدورقي ، حدثنا إسماعيل يعني ابن علية ، عن ايوب ، عن ابي الزبير ، عن جابر ، ان رجلا من الانصار يقال له ابو مذكور، اعتق غلاما له عن دبر يقال له يعقوب، وساق الحديث بمعنى حديث الليث.وحَدَّثَنِي يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ يَعْنِي ابْنَ عُلَيَّةَ ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، أَنَّ رَجُلًا مِنْ الْأَنْصَارِ يُقَالُ لَهُ أَبُو مَذْكُورٍ، أَعْتَقَ غُلَامًا لَهُ عَنْ دُبُرٍ يُقَالُ لَهُ يَعْقُوبُ، وَسَاقَ الْحَدِيثَ بِمَعْنَى حَدِيثِ اللَّيْثِ.
ایوب نے ابو زبیر سے اور انھوں نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت کہ انصار میں سے ابو مذکور نامی ایک آدمی نے اپنے غلام کو جسے یعقوب کہا جا تاتھا، اپنے مرنے پر آزاد کے بعد آزاد قرار دیا۔۔۔آگے انھوں نے لیث کی حدیث کے ہم معنی حدیث بیان کی۔
حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک ابو مذکورہ نامی انصاری آدمی نے اپنا غلام اپنے مرنے پر آزاد کر دیا جس کا نام یعقوب تھا۔ آگے لیث کی مذکورہ بالا روایت کے ہم معنی حدیث بیان کی۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.