كِتَاب الزَّكَاةِ زکاۃ کے احکام و مسائل 11. باب الْحَثِّ عَلَى النَّفَقَةِ وَتَبْشِيرِ الْمُنْفِقِ بِالْخَلَفِ: باب: سخاوت کی فضیلت کا بیان۔
زہیر بن حرب اور محمد بن عبد اللہ بن نمیر نے کہا: سفیان بن عیینہ نے ہمیں ابو زنا د سے حدیث بیان کی انھوں نے اعراج سے اور انھوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روا یت کی وہ اس (سلسلہ سند) کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم تک لے جا تے تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " اللہ تعا لیٰ نے فرمایا ہے اے آدم کے بیٹے!تو خرچ کر میں تجھ پر خرچ کروں گا۔اور آپ نے فرمایا: " اللہ کا دایاں ہاتھ (اچھی طرح) بھرا ہوا ہے۔ ابن نمیر نے ملای کے بجا ئے ملان (کا لفظ) کہا۔۔اس کا فیض جا ری رہتا ہے دن ہو یا را ت کوئی چیز اس میں کمی نہیں کرتی۔
وہب بن منبہ کے بھا ئی ہمام بن منبہ سے روایت ہے کہا: یہ احادیث ہیں جو ہمیں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کیں پھر انھوں نے چند احادیث بیان کیں ان میں سے ایک یہ بھی تھی اور ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے) کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " اللہ تعا لیٰ نے مجھ سے کہا ہے خرچ کرو میں تم پر خرچ کروں گا۔ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " اللہ کا دا یا ں ہاتھ بھرا ہوا دن رات عطا کی بارش برسانے والا ہے اس میں کوئی چیز کمی نہیں کرتی۔کیا تم نے دیکھا آسمان و زمین کی تخلیق سے لے کر (اب تک) اس نے کتنا خرچ کیا ہے؟جو کچھ اس کے دا ئیں ہا تھ میں ہے اس (عطا) نے اس میں کوئی کمی نہیں کی۔ آپ نے فرمایا: اس کا عرش پا نی پر ہے اس کے دوسرے ہا تھ میں قبضہ (یا واپسی کی قوت)) ہے وہ (جسے چا ہتا ہے) بلند کرتا ہے اور (جسے چا ہتا ہے) پست کرتا ہے۔
|