صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
جمعہ سے پہلے نفل نماز کے ابواب ( کا مجموعہ )
1272.
1272. امام مؤذن کو جمعہ کی اذان میں یہ الفاظ پکارنے کا حُکم دے کہ نماز گھروں میں ادا کرلو تاکہ سننے والے کو علم ہوجائے کہ بارش کے دوران جمعہ سے پیچھے رہنا جائز اور مباح ہے
حدیث نمبر: 1864
Save to word اعراب
نا احمد بن عبدة، اخبرنا عباد يعني ابن عباد، ثنا يوسف بن موسى، ثنا جرير، جميعا، عن عاصم، عن عبد الله بن الحارث، ان ابن عباس امر المؤذن ان يؤذن يوم الجمعة، وذلك يوم مطير، فقال: الله اكبر، الله اكبر، اشهد ان لا إله إلا الله، اشهد ان محمدا رسول الله، ثم قال له:" ناد الناس فليصلوا في بيوتهم". فقال له الناس: ما هذا الذي صنعت؟ قال:" قد فعل هذا من هو خير مني. افتامروني ان اخرج الناس، او ان ياتوا يدوسون الطين إلى ركبهم" . هذا حديث احمد بن عبدة. وقال يوسف: عن عبد الله بن الحارث رجل من اهل البصرة نسيب لابن سيرين، وقال:" ان اخرج الناس، ونكلفهم ان يحملوا الخبث من طرقهم إلى مسجدكم"نا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ، أَخْبَرَنَا عَبَّادٌ يَعْنِي ابْنَ عَبَّادٍ، ثنا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى، ثنا جَرِيرٌ، جَمِيعًا، عَنْ عَاصِمٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ، أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ أَمَرَ الْمُؤَذِّنَ أَنْ يُؤَذِّنَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ، وَذَلِكَ يَوْمٌ مَطِيرٌ، فَقَالَ: اللَّهُ أَكْبَرُ، اللَّهُ أَكْبَرُ، أَشْهَدُ أَنْ لا إِلَهَ إِلا اللَّهُ، أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ، ثُمَّ قَالَ لَهُ:" نَادِ النَّاسَ فَلْيُصَلُّوا فِي بُيُوتِهِمْ". فَقَالَ لَهُ النَّاسُ: مَا هَذَا الَّذِي صَنَعْتَ؟ قَالَ:" قَدْ فَعَلَ هَذَا مَنْ هُوَ خَيْرٌ مِنِّي. أَفَتَأْمُرُونِي أَنْ أُخْرِجَ النَّاسَ، أَوْ أَنْ يَأْتُوا يَدُوسُونَ الطِّينَ إِلَى رُكَبِهِمْ" . هَذَا حَدِيثُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَةَ. وَقَالَ يُوسُفُ: عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ رَجُلٍ مِنْ أَهْلِ الْبَصْرَةِ نَسِيبٍ لابْنِ سِيرِينَ، وَقَالَ:" أَنْ أُخْرِجَ النَّاسَ، وَنُكَلِّفَهُمْ أَنْ يَحْمِلُوا الْخَبَثَ مِنْ طُرُقِهِمْ إِلَى مَسْجِدِكُمْ"
جناب عبداللہ بن حارث سے روایت ہے کہ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے مؤذن کو جمعہ والے دن ان الفاظ کے ساتھ اذان کہنے کا حُکم دیا اور اس دن بارش ہورہی تھی۔ تو اُس نے کہا کہ «‏‏‏‏اللهُ أَكْبَرُ، اللهُ أَكْبَرُ، أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ، وَأَشْهَدُ أَنْ مُحَمَّدٌ رَسُولُ ٱللَّٰه» ‏‏‏‏۔ پھر اس سے کہا کہ لوگوں کو اعلان کردو کہ وہ اپنے گھروں میں نماز پڑھ لیں۔ تو لوگوں نے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے کہا کہ آپ نے یہ کیسا کام کیا ہے؟ اُنہوں نے جواب دیا کہ یہ کام اس ہستی نے کیا تھا جو مجھ سے بہتر و اعلیٰ ہیں کیا تم مجھے یہ مشورہ دے رہے ہو کہ میں لوگوں کو اس حال میں (گھروں سے) نکالوں کہ وہ اپنے گھٹنوں تک کیچڑ کو روندتے ہوئے آئیں۔ یہ جناب احمد بن عبدہ کی حدیث ہے۔ اور جناب یوسف نے کہا کہ اہل بصرہ کے ایک شخص عبداللہ بن حارث سے روایت ہے جو کہ امام ابن سیرین کے سسرالی رشتہ دار ہیں، سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا کہ میں لوگوں کو اُن کے گھروں سے نکالوں اور اُنہیں اس بات کا مکلّف بناؤں کہ وہ اپنے راستوں سے کیچڑمسجد میں لے آئیں۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.