كِتَابُ الرِّقَاقِ دلوں کو نرم کرنے کا بیان تنگ دست کا قرض معاف کرنے کی فضیلت کا بیان
سیدنا حذیفہ بن الیمان، سیدنا عقبہ بن عمرو اور سیدنا ابومسعود انصاری رضی اللہ عنہم تینوں آپس میں ملے تو ان میں سے کسی ایک نے دوسرے کو کہا کہ جو تم نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے حدیث سنی ہے وہ بیان کرو تو ان میں سے ایک نے یہ حدیث بیان کی اور دوسرے نے اس کی تصدیق کی۔ حدیث یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قیامت کے دن ایک آدمی کو لا کر اللہ کے آگے کھڑا کر دیا جائے گا تو اللہ تعالیٰ اس سے پوچھے گا: ”تو نے مرنے کے بعد اپنے پیچھے کونسا عمل چھوڑا تھا؟“ تو وہ کہے گا: اے اللہ! میں لوگوں سے خرید و فروخت کرتا تھا، جب میں کسی تنگ دست سے معاملہ کرتا تو اس کو ڈھیل دے دیتا۔ تو اللہ تعالیٰ فرمائے گا: ”میں تو اپنے بندے سے تجاوز کرنے کا زیادہ حقدار ہوں“، پھر اللہ تعالیٰ اس کو معاف کر دیں گے۔“ جب یہ حدیث ایک صحابی نے بیان کی تو دوسرے نے کہا: ہاں! تو نے سچ کہا، اسی طرح میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ حدیث سنی ہے۔
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 2391، 3450، 3451، 3452، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1560، 1561، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 651، 5047، 6799، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 2239، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 2082، وأبو داود فى «سننه» برقم: 4315، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1307، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2588، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 2420، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 11082، وأحمد فى «مسنده» برقم: 17338، وأخرجه الطبراني فى «الأوسط» برقم: 2503، 3665، وأخرجه الطبراني فى «الصغير» برقم: 1163، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 22611»
حكم: صحيح
|