اخبرنا ابو عامر العقدي، نا همام بن يحيى، عن قتادة، عن هلال بن ابي ميمونة، عن ابي هريرة رضي الله عنه قال: قلت: يا رسول الله إني إذا رايتك طابت نفسي وقرت عيني فانبئني عن كل شيء، فقال: ((كل شيء خلق من الماء))، فقلت له: اخبرني بشيء إذا عملت به دخلت الجنة، فقال: ((افش السلام واطعم الطعام، وصل الارحام وقم بالليل والناس نيام وادخل الجنة بسلام)).أَخْبَرَنَا أَبُو عَامِرٍ الْعَقَدِيُّ، نا هَمَّامُ بْنُ يَحْيَى، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ هِلَالِ بْنِ أَبِي مَيْمُونَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي إِذَا رَأَيْتُكَ طَابَتْ نَفْسِي وَقَرَّتْ عَيْنِي فَأَنْبِئْنِي عَنْ كُلِّ شَيْءٍ، فَقَالَ: ((كُلُّ شَيْءٍ خُلِقَ مِنَ الْمَاءِ))، فَقُلْتُ لَهُ: أَخْبِرْنِي بِشَيْءٍ إِذَا عَمِلْتُ بِهِ دَخَلْتُ الْجَنَّةَ، فَقَالَ: ((أَفْشِ السَّلَامَ وَأَطْعِمِ الطَّعَامَ، وَصِلِ الْأَرْحَامَ وَقُمْ بِاللَّيْلِ وَالنَّاسُ نِيَامٌ وَادْخُلِ الْجَنَّةَ بِسَلَامٍ)).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں نے عرض کیا، اللہ کے رسول! جب میں آپ کی زیارت کرتا ہوں تو میرا دل خوش ہو جاتا ہے اور آنکھیں ٹھنڈی ہو جاتی ہیں، آپ مجھے ہر چیز کے متعلق بتا دیں، آپ صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہر چیز پانی سے پیدا کی گئی ہے۔“ میں نے عرض کیا: آپ مجھے کسی ایسی چیز (عمل) کے متعلق بتا دیں کہ جب میں اسے بجا لاؤں تو میں جنت میں داخل ہو جاؤں، آپ صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سلام کو عام کرو، کھانا کھلاؤ، صلہ رحمی کرو، رات کو قیام کرو (تہجد پڑھو) جبکہ لوگ سو رہے ہوں تو سلامتی کے ساتھ جنت میں داخل ہو جاؤ۔“
تخریج الحدیث: «مسند احمد: 295/2. قال الشيخ شعيب الارناوط: اسناده صحيح. مستدرك حاكم: 144/4.»