كتاب الزكاة کتاب: زکاۃ و صدقات کے احکام و مسائل 8. بَابُ: زَكَاةِ الْبَقَرِ باب: گائے بیل کی زکاۃ کا بیان۔
معاذ بن جبل رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں یمن بھیجا اور حکم دیا کہ ہر بالغ شخص سے ایک دینار (جزیہ) لیں یا اتنی قیمت کی یمنی چادریں، اور ہر تیس گائے بیل میں ایک برس کا بچھوا یا بچھیا لیں، اور ہر چالیس گائے اور بیل میں دو برس کی ایک گائے۔
تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الزکاة4 (1577-1663)، سنن الترمذی/الزکاة5 (623)، سنن ابن ماجہ/الزکاة12 (1803)، (تحفة الأشراف: 11363)، مسند احمد (5/230، 233، 247)، سنن الدارمی/الزکاة5 (1631) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
معاذ بن جبل رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یمن بھیجا، تو مجھے حکم دیا کہ ہر چالیس گائے میں دو برس کی ایک گائے، اور ہر تیس میں ایک سال کا ایک بچھوا لوں۔ اور ہر بالغ سے (بطور جزیہ) ایک دینار لوں، یا ایک دینار کے مساوی قیمت کی یمنی چادر۔
تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح لغيره
معاذ بن جبل رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں یمن بھیجا تو انہیں حکم دیا کہ ہر تیس گائے بیل میں ایک سال کا بچھوا یا بچھیا لیں، اور ہر چالیس گائے میں دو سال کی بچھیا۔ اور ہر بالغ سے (جزیہ میں) ایک دینار یا ایک دینار کی قیمت کی یمنی چادر۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 2452 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
معاذ بن جبل رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جس وقت مجھے یمن بھیجا تو حکم دیا کہ میں گائے، بیل سے جب تک وہ تیس کی تعداد کو نہ پہنچ جائیں کچھ نہ لوں، اور جب تیس ہو جائیں تو ان میں گائے کا ایک سال کا بچہ چاہے نر ہو یا مادہ یہاں تک کہ وہ چالیس کو پہنچ جائیں، اور جب چالیس ہو جائیں تو ان میں دو سال کی ایک بچھیا ہے۔
تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الزکاة 4 (1576)، (تحفة الأشراف: 11312)، مسند احمد (5/233، 247، سنن الدارمی/الزکاة 5 (1664) (حسن صحیح)»
قال الشيخ الألباني: حسن صحيح
|