كتاب الزكاة کتاب: زکاۃ و صدقات کے احکام و مسائل 50. بَابُ: الْيَدِ الْعُلْيَا باب: اوپر والے ہاتھ (یعنی دینے والے) کی فضیلت کا بیان۔
حکیم بن حزام رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مانگا تو آپ نے مجھے دیا، پھر مانگا پھر آپ نے دیا، پھر مانگا، تو فرمایا: ”یہ مال سرسبز و شیریں چیز ہے، جو شخص اسے فیاضی نفس کے ساتھ لے گا تو اس میں برکت دی جائے گی، اور جو شخص اسے حرص و طمع کے ساتھ لے گا تو اسے اس میں برکت نہ ملے گی، اور اس شخص کی طرح ہو گا جو کھاتا ہے مگر آسودہ نہیں ہوتا (یعنی مانگنے والے کا پیٹ نہیں بھرتا)۔ اوپر والا ہاتھ، نیچے والے ہاتھ سے بہتر ہے“۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الزکاة 50 (1472)، والوصایا 9 (2750)، الخمس19 (3143)، الرقاق 11 (6441)، صحیح مسلم/الزکاة 32 (1035)، سنن الترمذی/صفة القیامة 29 (2463)، (تحفة الأشراف: 3426)، مسند احمد (3/402، 434)، سنن الدارمی/الزکاة22 (1693)، ویأتی عند المؤلف بأرقام: 2603، 2604 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
|