كتاب الزكاة کتاب: زکاۃ و صدقات کے احکام و مسائل 14. بَابُ: إِذَا جَاوَزَ فِي الصَّدَقَةِ باب: جب محصل زکاۃ کی وصولی میں زیادتی کرے۔
جریر رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کچھ دیہات کے لوگ آئے، اور انہوں آپ سے عرض کیا: آپ کے بھیجے ہوئے کچھ محصل زکاۃ ہمارے پاس آتے ہیں جو ہم پر ظلم کرتے ہیں، تو آپ نے فرمایا: ”اپنے زکاۃ وصول کرنے والوں کو راضی و مطمئن کرو“، انہوں نے عرض کیا: اگرچہ وہ ظلم کریں۔ آپ نے فرمایا: ”اپنے زکاۃ وصول کرنے والوں کو راضی کرو“، انہوں نے پھر عرض کیا: اگرچہ وہ ظلم کریں؟ آپ نے فرمایا: ”اپنے زکاۃ وصول کرنے والوں کو راضی کرو“۔ جریر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: جب سے میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ بات سنی اسی وقت سے کوئی محصل زکاۃ میرے پاس سے راضی ہوئے بغیر نہیں گیا۔
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الزکاة7 (989)، سنن ابی داود/الزکاة6 (589)، (تحفة الأشراف: 3218)، مسند احمد (4/362) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
جریر رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب صدقہ وصول کرنے والا تمہارے پاس آئے تو وہ اس حال میں لوٹے کہ وہ تم سے راضی ہو“۔
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الزکاة55 (989)، سنن الترمذی/الزکاة20 (648)، سنن ابن ماجہ/الزکاة11 (1802)، (تحفة الأشراف: 3215)، مسند احمد (4/360، 361، 362، 364، 365)، سنن الدارمی/الزکاة 32 (1712، 1713) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
|