حضرت خولہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخص کسی مقام پر پڑاؤ کرے اور یہ کلمات کہہ لے «أَعُوذُ بِكَلِمَاتِ اللَّهِ التَّامَّاتِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ» تو اسے کوئی چیز نقصان نہ پہنچا سکے گی، یہاں تک کہ وہ اس جگہ سے کوچ کر جائے۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد خولف فيه أبن عجلان
حدثنا محمد بن يزيد , عن حجاج , ويزيد بن هارون قال: اخبرنا الحجاج , عن الربيع بن مالك , قال: قالت خولة بنت حكيم , قال محمد بن يزيد: امراة عثمان بن مظعون، قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " ما من مسلم ينزل منزلا , فيقول حين ينزل: اعوذ بكلمات الله التامة من شر ما خلق , وقال يزيد: ثلاثا , إلا وقي شر منزله ذلك حتى يظعن منه" .حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَزِيدَ , عَنْ حَجَّاجٍ , وَيَزِيدُ بْنُ هَارُونَ قَالَ: أَخْبَرَنَا الْحَجَّاجُ , عَنِ الرَّبِيعِ بْنِ مَالِكٍ , قَالَ: قَالَتْ خَوْلَةُ بِنْتُ حَكِيمٍ , قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ يَزِيدَ: امْرَأَةُ عُثْمَانَ بْنِ مَظْعُونٍ، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَا مِنْ مُسْلِمٍ يَنْزِلُ مَنْزِلًا , فَيَقُولُ حِينَ يَنْزِلُ: أَعُوذُ بِكَلِمَاتِ اللَّهِ التَّامَّةِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ , وَقَالَ يَزِيدُ: ثَلَاثًا , إِلَّا وُقِيَ شَرَّ مَنْزِلِهِ ذَلِكَ حَتَّى يَظْعَنَ مِنْهُ" .
حضرت خولہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخص کسی مقام پر پڑاؤ کرے اور یہ کلمات کہہ لے «أَعُوذُ بِكَلِمَاتِ اللَّهِ التَّامَّاتِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ» تو اسے کوئی چیز نقصان نہ پہنچا سکے گی، یہاں تک کہ وہ اس جگہ سے کوچ کر جائے۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد ضعيف لضعف حجاج والربيع بن مالك، والربيع لم يدرك خولة
حضرت خولہ بنت حکیم رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ مسئلہ پوچھا کہ اگر عورت کو بھی خواب میں وہی کیفیت پیش آئے جو مرد کو پیش آتی ہے تو کیا حکم ہے؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تک انزال نہ ہو اس پر غسل نہیں ہو گا، جیسے مرد پر انزال سے پہلے غسل واجب نہیں ہوتا۔“
حكم دارالسلام: حديث حسن، وهذا إسناد ضعيف لضعف على بن زيد، وقد توبع
حضرت خولہ بنت حکیم رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ مسئلہ پوچھا کہ اگر عورت کو بھی خواب میں وہی کیفیت پیش آئے جو مرد کو پیش آتی ہے تو کیا حکم ہے؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اسے چاہئے کہ غسل کر لے۔“
حكم دارالسلام: حديث حسن، عطاء الخراساني صاحب أوهام، وقد توبع
حدثنا سفيان , عن إبراهيم بن ميسرة , عن ابن ابي سويد , عن عمر بن عبد العزيز , قال: زعمت المراة الصالحة خولة بنت حكيم , ان رسول الله صلى الله عليه وسلم خرج محتضنا احد ابني ابنته , وهو يقول: " والله إنكم لتجبنون وتبخلون، وإنكم لمن ريحان الله عز وجل , وإن آخر وطاة وطئها الله بوج" , وقال سفيان مرة:" إنكم لتبخلون , وإنكم لتجبنون".حَدَّثَنَا سُفْيَانُ , عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مَيْسَرَةَ , عَنِ ابْنِ أَبِي سُوَيْدٍ , عَنْ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ , قَالَ: زَعَمَتْ الْمَرْأَةُ الصَّالِحَةُ خَوْلَةُ بِنْتُ حَكِيمٍ , أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ مُحْتَضِنًا أَحَدَ ابْنَيْ ابْنَتِهِ , وَهُوَ يَقُولُ: " وَاللَّهِ إِنَّكُمْ لَتُجَبِّنُونَ وَتُبَخِّلُونَ، وَإِنَّكُمْ لَمِنْ رَيْحَانِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ , وَإِنَّ آخِرَ وَطْأَةٍ وَطِئَهَا اللَّهُ بِوَجٍّ" , وَقَالَ سُفْيَانُ مَرَّةً:" إِنَّكُمْ لَتُبَخِّلُونَ , وَإِنَّكُمْ لَتُجَبِّنُونَ".
حضرت خولہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ حضرات حسنین رضی اللہ عنہما نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس دوڑتے ہوئے آئے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں سینے سے لگا لیا اور فرمایا: ”اولاد بخل اور بزدلی کا سبب بن جاتی ہے اور تم اللہ کا ریحان ہو اور وہ آخری پکڑ جو رحمان نے کفار کی فرمائی وہ مقام وج میں تھی۔“
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لانقطاعه، لم يسمع عمر بن عبدالعزيز من خولة بنت حكيم، وابن أبى سويد مجهول
حضرت خولہ بنت حکیم رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نے بارگاہ رسالت میں عرض کیا: یا رسول اللہ! کیا آپ کا حوض ہو گا؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں! اور اس حوض پر میرے پاس آنے والوں میں سب سے پسندیدہ لوگ تمہاری قوم کے لوگ ہوں گے۔
حكم دارالسلام: رجاله ثقات، ولم يذكر سماع محمد بن يحيي من خولة، ثم إنه قد اختلف فى إسناده