مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
مِنْ مُسْنَدِ الْقَبَائِلِ
1260. حَدِيثُ مُطَّلِبِ بْنِ أَبِي وَدَاعَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
حدیث نمبر: 27241
Save to word اعراب
حدثنا سفيان بن عيينة ، قال: حدثني كثير بن كثير بن المطلب بن ابي وداعة , سمع بعض اهله , يحدث، عن جده , انه راى النبي صلى الله عليه وسلم " يصلي مما يلي باب بني سهم، والناس يمرون بين يديه، وليس بينه وبين الكعبة سترة" .حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، قَالَ: حَدَّثَنِي كَثِيرُ بْنُ كَثِيرِ بْنِ الْمُطَّلِبِ بْنِ أَبِي وَدَاعَةَ , سَمِعَ بَعْضَ أَهْلِهِ , يُحَدِّثُ، عَنْ جَدِّهِ , أَنَّهُ رَأَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " يُصَلِّي مِمَّا يَلِي بَابَ بَنِي سَهْمٍ، وَالنَّاسُ يَمُرُّونَ بَيْنَ يَدَيْهِ، وَلَيْسَ بَيْنَهُ وَبَيْنَ الْكَعْبَةِ سُتْرَةٌ" .
حضرت مطب بن ابی وداعہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو خانہ کعبہ کے اس حصے میں نماز پڑھتے ہوئے دیکھا ہے جو بنو سہم کے دروازے کے قریب ہے، لوگ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے سے گزر رہے تھے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور خانہ کعبہ کے درمیان کوئی سترہ نہیں تھا۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لإبهام الواسطة بين كثير بن كثير وجده، وقد اختلف فيه على سفيان بن عيينة
حدیث نمبر: 27242
Save to word اعراب
وقال سفيان مرة اخرى: حدثني كثير بن كثير بن المطلب ابن ابي وداعة ، عمن سمع جده ، يقول: رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم " يصلي مما يلي باب بني سهم، والناس يمرون بين يديه، ليس بينه وبين الكعبة سترة" .وقَالَ سُفْيَانُ مَرَّةً أُخْرَى: حَدَّثَنِي كَثِيرُ بْنُ كَثِيرِ بْنِ الْمُطَّلِبِ ابْنِ أَبِي وَدَاعَةَ ، عَمَّنْ سَمِعَ جَدَّهُ ، يَقُولُ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " يُصَلِّي مِمَّا يَلِي بَابَ بَنِي سَهْمٍ، وَالنَّاسُ يَمُرُّونَ بَيْنَ يَدَيْهِ، لَيْسَ بَيْنَهُ وَبَيْنَ الْكَعْبَةِ سُتْرَةٌ" .
حضرت مطب بن ابی وداعہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو خانہ کعبہ کے اس حصے میں نماز پڑھتے ہوئے دیکھا ہے جو بنو سہم کے دروازے کے قریب ہے، لوگ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے سے گزر رہے تھے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور خانہ کعبہ کے درمیان کوئی سترہ نہیں تھا۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لإبهام الواسطة بين كثير ابن كثير وجده، وقد اختلف فيه على سفيان بن عيينة
حدیث نمبر: 27243
Save to word اعراب
قال سفيان ، وكان ابن جريج اخبرنا عنه، قال: حدثنا كثير ، عن ابيه , فسالته , فقال:" ليس من ابي سمعته، ولكن من بعض اهلي ، عن جدي , ان النبي صلى الله عليه وسلم " صلى مما يلي باب بني سهم، ليس بينه وبين الطواف سترة" .قَالَ سُفْيَانُ ، وَكَانَ ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنَا عَنْهُ، قَالَ: حَدَّثَنَا كَثِيرٌ ، عَنْ أَبِيهِ , فَسَأَلْتُهُ , فَقَالَ:" لَيْسَ مِنْ أَبِي سَمِعْتُهُ، وَلَكِنْ مِنْ بَعْضِ أَهْلِي ، عَنْ جَدِّي , أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " صَلَّى مِمَّا يَلِي بَابَ بَنِي سَهْمٍ، لَيْسَ بَيْنَهُ وَبَيْنَ الطَّوَافِ سُتْرَةٌ" .
حضرت مطب بن ابی وداعہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو خانہ کعبہ کے اس حصے میں نماز پڑھتے ہوئے دیکھا ہے جو بنو سہم کے دروازے کے قریب ہے، لوگ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے سے گزر رہے تھے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور خانہ کعبہ کے درمیان کوئی سترہ نہیں تھا۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف، ورواية ابن جريج غير محفوظة
حدیث نمبر: 27244
Save to word اعراب
حدثنا يحيى بن سعيد ، عن ابن جريج ، قال: حدثني كثير ابن كثير ، عن ابيه ، عن المطلب بن ابي وداعة ، قال: رايت النبي صلى الله عليه وسلم " حين فرغ من اسبوعه، اتى حاشية الطواف، فصلى ركعتين، وليس بينه وبين الطواف احد" .حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ ، قَالَ: حَدَّثَنِي كَثِيرُ ابْنُ كَثِيرٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنِ الْمُطَّلِبِ بْنِ أَبِي وَدَاعَةَ ، قَالَ: رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " حِينَ فَرَغَ مِنْ أُسْبُوعِهِ، أَتَى حَاشِيَةَ الطَّوَافِ، فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ، وَلَيْسَ بَيْنَهُ وَبَيْنَ الطَّوَافِ أَحَدٌ" .
حضرت مطلب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ وہ طواف کے سات چکروں سے فارغ ہوئے تو مطاف کے کنارے پر تشریف لائے اور دو رکعتیں ادا کیں، جبکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور مطاف کے درمیان کوئی سترہ نہ تھا۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف، ورواية ابن جريج غير محفوظة
حدیث نمبر: 27245
Save to word اعراب
حدثنا إبراهيم بن خالد ، قال: حدثنا رباح ، عن معمر ، عن ابن طاوس ، عن عكرمة بن خالد ، عن جعفر بن المطلب بن ابي وداعة السهمي ، عن ابيه ، قال: " قرا رسول الله صلى الله عليه وسلم بمكة سورة النجم، فسجد فيها، وسجد من عنده، فرفعت راسي، وابيت ان اسجد، ولم يكن اسلم يومئذ المطلب، وكان بعد لا يسمع احدا قراها إلا سجد" .حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ خَالِدٍ ، قَالَ: حَدَّثَنَا رَبَاحٌ ، عَنْ مَعْمَرٍ ، عَنْ ابْنِ طَاوُسٍ ، عَنْ عِكْرِمَةَ بْنِ خَالِدٍ ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ الْمُطَّلِبِ بْنِ أَبِي وَدَاعَةَ السَّهْمِيِّ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: " قَرَأَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَكَّةَ سُورَةَ النَّجْمِ، فَسَجَدَ فِيهَا، وَسَجَدَ مَنْ عِنْدَهُ، فَرَفَعْتُ رَأْسِي، وَأَبَيْتُ أَنْ أَسْجُدَ، وَلَمْ يَكُنْ أَسْلَمَ يَوْمَئِذٍ الْمُطَّلِبُ، وَكَانَ بَعْدُ لَا يَسْمَعُ أَحَدًا قَرَأَهَا إِلَّا سَجَدَ" .
حضرت مطلب بن ابی وداعہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مکہ مکرمہ میں سورہ نجم میں آیت سجدہ پر سجدہ تلاوت کیا اور تمام لوگوں نے بھی سجدہ کیا، لیکن میں نے سجدہ نہیں کیا کیونکہ میں اس وقت تک مشرک تھا، بعد میں وہ جس سے بھی اس کی تلاوت سنتے تو سجدہ کرتے تھے۔

حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف لجهالة جعفر بن المطلب
حدیث نمبر: 27246
Save to word اعراب
حدثنا عبد الرزاق ، قال: حدثنا معمر , عن ابن طاوس ، عن عكرمة بن خالد , عن المطلب بن ابي وداعة , قال: رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم " سجد في النجم وسجد الناس معه، قال المطلب: ولم اسجد معهم وهو يومئذ مشرك , قال المطلب: ولا ادع السجود فيها ابدا" .حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، قَالَ: حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ , عَنِ ابْنِ طَاوُسٍ ، عَنْ عِكْرِمَةَ بْنِ خَالِدٍ , عَنِ الْمُطَّلِبِ بْنِ أَبِي وَدَاعَةَ , قَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " سَجَدَ فِي النَّجْمِ وَسَجَدَ النَّاسُ مَعَهُ، قَالَ الْمُطَّلِبُ: وَلَمْ أَسْجُدْ مَعَهُمْ وَهُوَ يَوْمَئِذٍ مُشْرِكٌ , قَالَ الْمُطَّلِبُ: وَلَا أَدَعُ السُّجُودَ فِيهَا أَبَدًا" .
حضرت مطلب بن ابی وداعہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سورہ نجم میں آیت سجدہ پر سجدہ تلاوت کیا اور تمام لوگوں نے بھی سجدہ کیا، لیکن میں نے سجدہ نہیں کیا کیونکہ میں اس وقت تک مشرک تھا، اس لئے اب میں کبھی اس سجدہ کو ترک نہیں کروں گا۔

حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف لانقطاعه، عكرمة لم يسمع من المطلب بن وداعة

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.