مِنْ مُسْنَدِ الْقَبَائِلِ 1260. حَدِيثُ مُطَّلِبِ بْنِ أَبِي وَدَاعَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
حضرت مطب بن ابی وداعہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو خانہ کعبہ کے اس حصے میں نماز پڑھتے ہوئے دیکھا ہے جو بنو سہم کے دروازے کے قریب ہے، لوگ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے سے گزر رہے تھے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور خانہ کعبہ کے درمیان کوئی سترہ نہیں تھا۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لإبهام الواسطة بين كثير بن كثير وجده، وقد اختلف فيه على سفيان بن عيينة
حضرت مطب بن ابی وداعہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو خانہ کعبہ کے اس حصے میں نماز پڑھتے ہوئے دیکھا ہے جو بنو سہم کے دروازے کے قریب ہے، لوگ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے سے گزر رہے تھے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور خانہ کعبہ کے درمیان کوئی سترہ نہیں تھا۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لإبهام الواسطة بين كثير ابن كثير وجده، وقد اختلف فيه على سفيان بن عيينة
حضرت مطب بن ابی وداعہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو خانہ کعبہ کے اس حصے میں نماز پڑھتے ہوئے دیکھا ہے جو بنو سہم کے دروازے کے قریب ہے، لوگ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے سے گزر رہے تھے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور خانہ کعبہ کے درمیان کوئی سترہ نہیں تھا۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف، ورواية ابن جريج غير محفوظة
حضرت مطلب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ وہ طواف کے سات چکروں سے فارغ ہوئے تو مطاف کے کنارے پر تشریف لائے اور دو رکعتیں ادا کیں، جبکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور مطاف کے درمیان کوئی سترہ نہ تھا۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف، ورواية ابن جريج غير محفوظة
حضرت مطلب بن ابی وداعہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مکہ مکرمہ میں سورہ نجم میں آیت سجدہ پر سجدہ تلاوت کیا اور تمام لوگوں نے بھی سجدہ کیا، لیکن میں نے سجدہ نہیں کیا کیونکہ میں اس وقت تک مشرک تھا، بعد میں وہ جس سے بھی اس کی تلاوت سنتے تو سجدہ کرتے تھے۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف لجهالة جعفر بن المطلب
حضرت مطلب بن ابی وداعہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سورہ نجم میں آیت سجدہ پر سجدہ تلاوت کیا اور تمام لوگوں نے بھی سجدہ کیا، لیکن میں نے سجدہ نہیں کیا کیونکہ میں اس وقت تک مشرک تھا، اس لئے اب میں کبھی اس سجدہ کو ترک نہیں کروں گا۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف لانقطاعه، عكرمة لم يسمع من المطلب بن وداعة
|