مسند احمد
مِنْ مُسْنَدِ الْقَبَائِلِ
0
1272. حَدِيثُ خَوْلَةَ بِنْتِ حَكِيمٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا
0
حدیث نمبر: 27314
حَدَّثَنَا سُفْيَانُ , عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مَيْسَرَةَ , عَنِ ابْنِ أَبِي سُوَيْدٍ , عَنْ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ , قَالَ: زَعَمَتْ الْمَرْأَةُ الصَّالِحَةُ خَوْلَةُ بِنْتُ حَكِيمٍ , أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ مُحْتَضِنًا أَحَدَ ابْنَيْ ابْنَتِهِ , وَهُوَ يَقُولُ: " وَاللَّهِ إِنَّكُمْ لَتُجَبِّنُونَ وَتُبَخِّلُونَ، وَإِنَّكُمْ لَمِنْ رَيْحَانِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ , وَإِنَّ آخِرَ وَطْأَةٍ وَطِئَهَا اللَّهُ بِوَجٍّ" , وَقَالَ سُفْيَانُ مَرَّةً:" إِنَّكُمْ لَتُبَخِّلُونَ , وَإِنَّكُمْ لَتُجَبِّنُونَ".
حضرت خولہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ حضرات حسنین رضی اللہ عنہما نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس دوڑتے ہوئے آئے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں سینے سے لگا لیا اور فرمایا: ”اولاد بخل اور بزدلی کا سبب بن جاتی ہے اور تم اللہ کا ریحان ہو اور وہ آخری پکڑ جو رحمان نے کفار کی فرمائی وہ مقام وج میں تھی۔“
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لانقطاعه، لم يسمع عمر بن عبدالعزيز من خولة بنت حكيم، وابن أبى سويد مجهول