حدثنا عبد الصمد , حدثنا همام , حدثنا قتادة , عن سلمى بنت حمزة , ان مولاها مات وترك ابنة , " فورث النبي صلى الله عليه وسلم ابنته النصف , وورث يعلى النصف" , وكان ابن سلمى .حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ , حَدَّثَنَا هَمَّامٌ , حَدَّثَنَا قَتَادَةُ , عَنْ سَلْمَى بِنْتِ حَمْزَةَ , أَنَّ مَوْلَاهَا مَاتَ وَتَرَكَ ابْنَةً , " فَوَرَّثَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ابْنَتَهُ النِّصْفَ , وَوَرَّثَ يَعْلَى النِّصْفَ" , وَكَانَ ابْنَ سَلْمَى .
حضرت سلمی بنت حمزہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ ان کے ایک آزاد کردہ غلام ایک بیٹی چھوڑ کر فوت ہو گیا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے ترکے میں نصف کا وارث اس کی بیٹی کو قراد دیا اور نصف کا وارث یعلیٰ کو قرار دیا جو کہ سلمی رضی اللہ عنہا کے صاحبزادے تھے۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لانقطاعه، قتادة لم يسمع من سلمي، وقد اختلف فى تعيين اسم ابنة حمزة