حضرت ام حبیبہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور دم حیض کے مستقل جاری رہنے کی شکایت کی، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں ہر نماز کے وقت غسل کرنے کا حکم دیا، چنانچہ جب وہ ٹب سے باہر نکلتیں تو پانی پر سرخی غالب آ چکی ہوتی تھی، تاہم وہ نماز پڑھ لیتی تھیں، ان سے فرمایا یہ تو رگ کا خون ہے اس لئے یہ دیکھ لیا کرو کہ جب تمہارے ایام حیض کا وقت آ جائے تو نماز نہ پڑھا کرو اور جب وہ زمانہ گزر جائے تو اپنے آپ کو پاک سمجھ کر طہارت حاصل کیا کرو اور اگلے ایام تک نماز پڑھتی رہا کرو۔
حكم دارالسلام: صحيح من حديث عائشة ، وهذا إسناد ضعيف لعنعنة ابن إسحاق، وهو مدلس، ثم إنه اختلف عليه فيه
حدثنا عبد الرزاق , حدثنا معمر , عن الزهري , عن عمرة , عن ام حبيبة بنت جحش , قالت: استحضت سبع سنين , فاشتكيت ذلك إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم , فقال النبي صلى الله عليه وسلم: " ليست تلك بالحيضة , ولكن عرق فاغتسلي" , فكانت تغتسل عند كل صلاة , فكانت تغتسل في المركن , فنرى صفرة الدم في المركن .حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ , حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ , عَنِ الزُّهْرِيِّ , عَنْ عَمْرَةَ , عَنْ أُمِّ حَبِيبَةَ بِنْتِ جَحْشٍ , قَالَتْ: اسْتُحِضْتُ سَبْعَ سِنِينَ , فَاشْتَكَيْتُ ذَلِكَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَيْسَتْ تِلْكَ بِالْحَيْضَةِ , وَلَكِنْ عِرْقٌ فَاغْتَسِلِي" , فَكَانَتْ تَغْتَسِلُ عِنْدَ كُلِّ صَلَاةٍ , فَكَانَتْ تَغْتَسِلُ فِي الْمِرْكَنِ , فَنَرَى صُفْرَةَ الدَّمِ فِي الْمِرْكَنِ .
حضرت ام حبیبہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور دم ِ حیض کے مستقل جاری رہنے کی شکایت کی، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا: ”یہ حیض نہیں ہے، یہ تو ایک رگ کا خون ہے اس لئے تم غسل کر لیا کرو“، چنانچہ وہ ہر نماز کے وقت غسل کرتی تھیں اور جب وہ ٹب سے باہر نکلتیں تو ہم پانی کا رنگ سرخ دیکھتے تھے۔