كِتَابُ الصَّلوٰةِ نماز کا بیان درودِ ابراہیمی کا بیان
سیدنا کعب بن عجرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، ایک آدمی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا کہ سلام کو تو ہم نے جان لیا ہے یہ بتائیں کہ ہم آپ پر درود کیسے پڑھیں؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو یہ درود سکھایا: «اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى إِبْرَاهِيْمَ إِنَّكَ حَمِيْدٌ مَجِيْدٌ، وَبَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلى آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَى إِبْرَاهِيْمَ وَعَلى آلِ إِبْرَاهِيْمَ إِنَّكَ حَمِيْدٌ مَجِيْدٌ.» ”اے اللہ! محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) پر رحمت بھیج اور آپ کی آل پر بھی جس طرح تو نے ابراہیم (علیہ السلام) پر رحمتیں بھیجیں۔ بے شک تو تعریف والا بزرگی والا ہے۔ اے اللہ! محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) اور آپ کی آل پر برکت بھیج جیسے تو نے ابراہیم (علیہ السلام) اور ان کی آل پر برکت بھیجی، بے شک تو تعریف والا بزرگی والا ہے۔“
تخریج الحدیث: «أخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 3370، 4797، 6357، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 406، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 912، 1957، 1964، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 4735، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 1286، 1287، برقم: 1288، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 1211، 1212، 1213، 9799، 10119، وأبو داود فى «سننه» برقم: 976، والترمذي فى «جامعه» برقم: 483، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1381، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 904، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 2895، 2896، 2900، وأحمد فى «مسنده» برقم: 18391، 18392، والحميدي فى «مسنده» برقم: 728، 729، والطبراني فى «الكبير» برقم: 241، 242، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 2368، 2587، 2955، 4481، 6838، والطبراني فى «الصغير» برقم: 202، 233»
حكم: صحيح
|