سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب النكاح
نکاح کے مسائل
20. باب في خُطْبَةِ النِّكَاحِ:
نکاح کے خطبہ کا بیان
حدیث نمبر: 2239
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا ابو الوليد، وحجاج، قالا: حدثنا شعبة، قال: انبانا ابو إسحاق، قال: سمعت ابا عبيدة يحدث، عن عبد الله، قال: علمنا رسول الله صلى الله عليه وسلم خطبة الحاجة: "الحمد لله او إن الحمد لله نحمده ونستعينه ونستغفره، ونعوذ بالله من شرور انفسنا، من يهده الله، فلا مضل له ومن يضلل، فلا هادي له، اشهد ان لا إله إلا الله، واشهد ان محمدا عبده ورسوله"، ثم يقرا ثلاث آيات: يايها الذين آمنوا اتقوا الله حق تقاته ولا تموتن إلا وانتم مسلمون سورة آل عمران آية 102، يايها الناس اتقوا ربكم الذي خلقكم من نفس واحدة وخلق منها زوجها وبث منهما رجالا كثيرا ونساء واتقوا الله الذي تساءلون به والارحام إن الله كان عليكم رقيبا سورة النساء آية 1، يايها الذين آمنوا اتقوا الله وقولوا قولا سديدا {70} يصلح لكم اعمالكم ويغفر لكم ذنوبكم ومن يطع الله ورسوله فقد فاز فوزا عظيما {71} سورة الاحزاب آية 70-71 ثم يتكلم بحاجته.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ، وَحَجَّاجٌ، قَالَا: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ: أَنْبَأَنَا أَبُو إِسْحَاق، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا عُبَيْدَةَ يُحَدِّثُ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: عَلَّمَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خُطْبَةَ الْحَاجَةِ: "الْحَمْدُ لِلَّهِ أَوْ إِنَّ الْحَمْدَ لِلَّهِ نَحْمَدُهُ وَنَسْتَعِينُهُ وَنَسْتَغْفِرُهُ، وَنَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْ شُرُورِ أَنْفُسِنَا، مَنْ يَهْدِهِ اللَّهُ، فَلَا مُضِلَّ لَهُ وَمَنْ يُضْلِلْ، فَلَا هَادِيَ لَهُ، أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ"، ثُمَّ يَقْرَأُ ثَلَاثَ آيَاتٍ: يَأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ حَقَّ تُقَاتِهِ وَلا تَمُوتُنَّ إِلا وَأَنْتُمْ مُسْلِمُونَ سورة آل عمران آية 102، يَأَيُّهَا النَّاسُ اتَّقُوا رَبَّكُمُ الَّذِي خَلَقَكُمْ مِنْ نَفْسٍ وَاحِدَةٍ وَخَلَقَ مِنْهَا زَوْجَهَا وَبَثَّ مِنْهُمَا رِجَالا كَثِيرًا وَنِسَاءً وَاتَّقُوا اللَّهَ الَّذِي تَسَاءَلُونَ بِهِ وَالأَرْحَامَ إِنَّ اللَّهَ كَانَ عَلَيْكُمْ رَقِيبًا سورة النساء آية 1، يَأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَقُولُوا قَوْلا سَدِيدًا {70} يُصْلِحْ لَكُمْ أَعْمَالَكُمْ وَيَغْفِرْ لَكُمْ ذُنُوبَكُمْ وَمَنْ يُطِعِ اللَّهَ وَرَسُولَهُ فَقَدْ فَازَ فَوْزًا عَظِيمًا {71} سورة الأحزاب آية 70-71 ثُمَّ يَتَكَلَّمُ بِحَاجَتِهِ.
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا: ہم کو رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے حاجت و ضرورت کا یہ خطبہ سکھایا: «اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ يا إِنَّ الْحَمْدُ لِلّٰهِ ............. وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهٗ وَرَسُوْلُهٗ» یعنی سب تعریفیں یا بیشک سب تعریفیں اللہ ہی کے لئے ہیں، ہم اس کی حمد و ثنا کرتے ہیں اور اسی سے مدد کے طلب گار ہیں اور اسی سے مغفرت و بخشش مانگتے ہیں اور اپنے نفسوں کے شر سے اللہ کی پناہ چاہتے ہیں، جس کو الله تعالیٰ ہدایت سے نوازے اس کو پھر کوئی گمراہ کرنے والا نہیں، اور جسے اللہ ہی گمراہ کر دے اسے پھر کوئی ہدایت دینے والا نہیں، میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور میں شہادت دیتا ہوں کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اس کے بندے اور رسول ہیں، پھر یہ تین آیات تلاوت فرمائیں: «‏‏‏‏﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ حَقَّ تُقَاتِهِ وَلَا تَمُوتُنَّ إِلَّا وَأَنْتُمْ مُسْلِمُونَ﴾» ‏‏‏‏ [آل عمران: 102/3] ، «‏‏‏‏﴿يَا أَيُّهَا النَّاسُ اتَّقُوا رَبَّكُمُ الَّذِي خَلَقَكُمْ مِنْ نَفْسٍ وَاحِدَةٍ وَخَلَقَ مِنْهَا زَوْجَهَا وَبَثَّ مِنْهُمَا رِجَالًا كَثِيرًا وَنِسَاءً وَاتَّقُوا اللَّهَ الَّذِي تَسَاءَلُونَ بِهِ وَالْأَرْحَامَ إِنَّ اللَّهَ كَانَ عَلَيْكُمْ رَقِيبًا﴾» ‏‏‏‏ [النساء: 1/4] «﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَقُولُوا قَوْلًا سَدِيدًا ٭ يُصْلِحْ لَكُمْ أَعْمَالَكُمْ وَيَغْفِرْ لَكُمْ ذُنُوبَكُمْ وَمَنْ يُطِعِ اللَّهَ وَرَسُولَهُ فَقَدْ فَازَ فَوْزًا عَظِيمًا﴾» [الاحزاب: 70/33 -71] ، پھر اپنی حاجت بیان کرتے (یعنی اس کے بعد نکاح کا ایجاب و قبول کراتے)۔

تخریج الحدیث: «، [مكتبه الشامله نمبر: 2248]»
اس روایت کی سند منقطع ہے، لیکن دوسری اسانید سے حدیث صحیح ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 2118]، [ترمذي 1105]، [نسائي 1403]، [ابن ماجه 1892]، [أبويعلی 5233، 5234]

وضاحت:
(تشریح حدیث 2238)
اس حدیث میں نکاح کے خطبہ میں اس خطبہ اور تینوں آیات کے پڑھنے کا ثبوت ہے، اور یہ خطبہ صرف نکاح کے لئے خاص نہیں بلکہ ہر حاجت و ضرورت کے وقت پڑھنا چاہیے خواہ جمعہ کا خطبہ ہو، عید کا اور وعظ و نصیحت کے لئے ہو، اہلِ ظاہر تو اس خطبہ کو واجب کہتے ہیں مگر باقی علمائے امّت نے اسے مسنون و مستحب کہا ہے، اگر خطبہ نہ بھی پڑھا جائے اور مجرد ایجاب و قبول ہو، شاہد اور ولی موجود ہوں ان کی رضامندی سے ایجاب وقبول ہو تب بھی نکاح صحیح ہوگا کیونکہ متعدد روایات میں خطبہ کا ذکر نہیں جیسا کہ سیدنا سہل بن سعد رضی اللہ عنہ کی پچھلی حدیث میں صرف یہ کہا: جاؤ میں نے اس کو تمہاری زوجیت میں دیا۔
اور خطبہ کا ذکر نہیں۔
واللہ اعلم۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني:

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.