غزوات کے بیان میں जंगों और लड़ाइयों के बारे में غزوہ فتح مکہ کا بیان جو رمضان میں ہوا۔
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم رمضان کے مہینہ میں مدینہ سے دس ہزار صحابہ کے ساتھ (مکہ کی طرف) روانہ ہوئے اور یہ مدینہ میں آنے سے ساڑھے آٹھ برس بعد کا ذکر ہے۔ مسلمان اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم مکہ کی طرف روانہ ہوئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کچھ صحابہ بھی روزے رکھتے رہے۔ جب مقام کدید جو کہ عسفان و قدید کے درمیان ایک چشمہ ہے، پر پہنچے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمرائیوں نے روزہ کھول لیا۔ (روزہ افطار کر لیا)۔
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم رمضان کے مہینے میں حنین کی طرف نکلے۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ والے لوگوں کا ایک حال نہ تھا، بعض لوگ روزہ دار اور بعض بغیر روزہ کے تھے۔ چنانچہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی سواری پر بیٹھ گئے تو ایک برتن میں پانی یا دودھ منگوا کر اپنی ہتھیلی یا سواری پر رکھا پھر اسے پیا۔ پھر لوگوں کی طرف نظر کی تو جنہوں نے نہ رکھا تھا تو انہوں نے روزہ داروں سے کہا کہ تم بھی افطار کر لو (کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم افطار کر چکے)۔
|