غزوات کے بیان میں जंगों और लड़ाइयों के बारे में نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا سیدنا خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کو بنی جذیمہ کی طرف روانہ کرنے کا بیان۔
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کو بنی جذیمہ کی طرف روانہ کیا۔ سیدنا خالد رضی اللہ عنہ نے انھیں اسلام کی طرف بلایا۔ وہ اچھی طرح یوں نہ کہہ سکے کہ ہم اسلام لائے بلکہ گھبراہٹ میں کہنے لگے کہ ہم نے اپنا دین بدل ڈالا۔ سیدنا خالد رضی اللہ عنہ انھیں مارنے لگے اور بعض کو قید کر کے ہم میں سے ہر ایک کو ایک قیدی دے دیا۔ پھر ایک دن انھوں نے حکم دیا کہ ہر شخص اپنے اپنے قیدی کو مار ڈالے۔ میں نے کہا کہ میں تو اپنے قیدی کو ہرگز نہ ماروں گا اور نہ میرا کوئی ساتھی اپنے قیدی کو مارے گا۔ جب ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ قصہ بیان کیا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ہاتھ اٹھا کر کہا: ”اے اللہ! میں خالد (رضی اللہ عنہ) کے فعل سے بری ہوں۔“ دو بار آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہی فرمایا۔
|