غزوات کے بیان میں जंगों और लड़ाइयों के बारे में نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا سیدنا اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ کو قوم حرقات (جہینہ قبیلہ کی ایک شاخ) کی طرف روانہ کرنا۔
سیدنا اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبیلہ حرقہ کی طرف بھیجا، بوقت صبح ہم نے اس قوم پر حملہ کیا اور ان کو شکست دی۔ پھر میں اور ایک انصاری مرد کفار کے ایک شخص سے ملے جب ہم نے اسے گھیر لیا تو اس نے کہا لا الہٰ الا اللہ۔ انصاری رک گیا اور میں نے اسے نیزہ سے مار ڈالا۔ جب ہم مدینہ آئے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ خبر پہنچی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہا: ”اسامہ! کیا تو نے اسے لا الہٰ الا اللہ کہنے کے بعد مار ڈالا؟“ میں نے عرض کی کہ وہ تو پناہ کے واسطے کہہ رہا تھا (سچے دل سے نہیں کہہ رہا تھا) آپ صلی اللہ علیہ وسلم باربار یہی کہتے رہے، یہاں تک کہ میں نے یہ خواہش کی کہ کاش! میں اس دن سے پہلے اسلام نہ لایا ہوتا (بلکہ اس کے بعد لاتا تاکہ میرا یہ گناہ معاف ہو جاتا)۔
سیدنا سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ سات بار جہاد کیا اور نو مرتبہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لشکر کے ساتھ جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم روانہ کرتے تھے لڑا ہوں۔ ایک دفعہ ہمارے امیر سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ اور ایک بار سیدنا اسامہ رضی اللہ عنہ تھے۔
|