سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم رمضان کے مہینے میں حنین کی طرف نکلے۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ والے لوگوں کا ایک حال نہ تھا، بعض لوگ روزہ دار اور بعض بغیر روزہ کے تھے۔ چنانچہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی سواری پر بیٹھ گئے تو ایک برتن میں پانی یا دودھ منگوا کر اپنی ہتھیلی یا سواری پر رکھا پھر اسے پیا۔ پھر لوگوں کی طرف نظر کی تو جنہوں نے نہ رکھا تھا تو انہوں نے روزہ داروں سے کہا کہ تم بھی افطار کر لو (کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم افطار کر چکے)۔