المناقب والمثالب فضائل و مناقب اور معائب و نقائص फ़ज़िलतें, विशेषताएं, कमियां और बुराइयाँ صحابہ، تابعین اور تبع تابعین کی فضیلت “ सहाबा ، ताबईन और उनके बाद वालों की फ़ज़ीलत ”
سیدنا ابوامامہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے میرا دیدار کیا اور مجھ پر ایمان لایا، اس کے لیے ایک دفعہ خوشخبری ہے اور جو ( اللہ کا بندہ) بن دیکھے مجھ پر ایمان لائے گا، اس کے لیے سات دفعہ خوشخبری ہے۔“
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابی سیدنا عبداللہ بن بسر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے مجھے دیکھا اس کے لیے خوشخبری ہے، جس نے میرے صحابی کو دیکھا اس کے لیے خوشخبری ہے اور جس نے میرے صحابی کو دیکھنے والے (یعنی تابعی) کو دیکھا اور مجھ پر ایمان لایا اس کے لیے بھی خوشخبری ہے۔“
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میرے بعد شریعت پر عمل پیرا ہونے والا جنت میں جائے گا اور اس کے بعد شریعت کو اپنانے والا، اور اس کے بعد تیسرے دور کا آدمی اور اس کے بعد چوتھے دور کا آدمی سب جنت میں داخل ہوں گے۔“
سیدنا واثلہ بن اسقع رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تک تم میں مجھے دیکھنے والے اور میری مصاحبت کرنے والے موجود رہیں گے، اس وقت تک تم خیر و بھلائی پر رہو گے۔ اللہ کی قسم! اس وقت تک تم خیر پر رہو گے، جب تک تمہارے اندر میرے صحابہ کو دیکھنے والا اور ان کی مصاحبت اختیار کرنے والا موجود رہے گا۔ اللہ کی قسم! اس وقت تک تم میں خیر رہے گی، جب تک تم میں میرے صحابہ کو دیکھنے والوں کو دیکھنے والا اور ان کی مصاحبت اختیار کرنے والا موجود رہے گا۔“
سیدنا جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے جابیہ مقام پر ہم سے خطاب کیا اور کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے درمیان میری طرح کھڑے ہوئے اور فرمایا: ”میرے صحابہ کے بارے میں میرا لحاظ رکھنا، پھر ان لوگوں کے بارے میں بھی جو ان کے بعد ہوں گے اور پھر ان لوگوں کے بارے میں بھی جو ان کے بعد ہوں گے۔ اس کے بعد جھوٹ عام ہو جائے گا، حتیٰ کہ آدمی گواہی دے گا حالانکہ اس سے گواہی کا مطالبہ نہیں کیا جائے گا اور وہ قسم اٹھائے گا حالانکہ اس سے قسم کا مطالبہ نہیں کیا جائے گا۔“
|