المناقب والمثالب فضائل و مناقب اور معائب و نقائص फ़ज़िलतें, विशेषताएं, कमियां और बुराइयाँ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد صحابہ کا زمانہ سب سے بہترین تھا “ रसूल अल्लाह ﷺ के बाद सहाबा का समय सबसे अच्छा था ”
ابونضرہ، عبداللہ بن مولہ سے بیان کرتے ہیں، وہ کہتے ہیں کہ میں اہواز میں چل رہا تھا، کیا دیکھتا ہوں کہ ایک آدمی میرے آگے آگے خچر پر سوار ہو کر یوں کہتے ہوئے جا رہا تھا: اے اللہ! اس امت میں سے میرا زمانہ ختم ہو گیا ہے، اب تو مجھے ان (فوت شدگان سلف) کے ساتھ ملا دے۔ میں نے پیچھے سے کہا: اور میں بھی (یعنی مجھے اپنی دعا میں شامل کرو)، تاکہ (میں بھی) تیری دعا میں شریک ہو سکوں۔ اس نے کہا: اور میرا یہ ساتھی بھی، اگر اس کا ارادہ ہے تو۔ پھر اس نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میری امت کے سب سے بہتر لوگ وہ ہیں جو میرے زمانے میں (میرے ہم عصر) ہیں، پھر وہ لوگ جو ان کے بعد آئیں گے۔ مجھے یاد نہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ الفاظ تیسری دفعہ فرمائے یا نہیں۔ پھر ایسے نااہل لوگ پیدا ہوں گے کہ جن میں (دنیوی لذتوں میں رغبت کی وجہ سے) موٹاپا ظاہر ہو گا (یعنی وہ قسما قسم کے کھانے کھانا پسند کریں گے) اور وہ مطالبے سے پہلے (جھوٹی) شہادتیں دینے میں جلدبازی سے کام لیں گے۔“ خچر پر سوار آدمی سیدنا بریدہ اسلمی رضی اللہ عنہ تھے۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میری امت کے بہترین افراد وہ ہیں جن میں مجھے بھیجا گیا، پھر وہ جو ان کے بعد آئیں گے (یعنی تابعین)، پھر وہ جو ان کے بعد آئیں گے۔“ (یعنی تبع تابعین) اللہ تعالیٰ بہتر جانتا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم تیسری بار کا ذکر کیا تھا یا نہیں۔ ”پھر ایسے لوگ پیدا ہوں گے جو موٹاپے کو پسند کریں گے اور وہ شہادت دیں گے، حالانکہ ان سے شہادت دینے کا مطالبہ نہیں کیا جائے گا۔“
سیدنا عمران بن حصین رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میری امت کے بہترین افراد وہ ہیں جن میں مجھے مبعوث کیا گیا، پھر وہ لوگ جو ان کے بعد ہوں گے، پھر وہ لوگ جو ان کے بعد ہوں گے۔“ اللہ تعالیٰ بہتر جانتا ہے کہ تیسری دفعہ کا ذکر کیا تھا یا نہیں۔ ”پھر ایسے لوگ آئیں گے جو گواہی دیں گے حالانکہ ان سے گواہی طلب نہیں کی جائے گی، وہ نذریں مانیں گے لیکن ان کو پورا نہیں کریں گے، وہ خیانت کریں گے اور امانت دار نہیں ہوں گے اور ان میں (دنیوی لذتوں میں رغبت کی وجہ سے) موٹاپا عام ہو گا۔“
سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: ” میرے ہم عصر لوگ سب سے بہترین ہیں، پھر وہ جو ان کے بعد ہوں گے، پھر وہ جو ان کے بعد ہوں گے، پھر ایسی اقوام منظر عام پر آئیں گی جن میں (دنیوی لذتوں میں رغبت کی وجہ سے) موٹاپا عام ہو گا، وہ گواہی دیں گے حالانکہ ان سے گواہی کا مطالبہ نہیں کیا جائے گا اور وہ بازاروں میں شور و غل کریں گے۔“
سیدنا عمران بن حصین رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سب سے بہترین لوگ میرے زمانے کے ہیں، پھر وہ جو ان کے بعد ہوں گے اور پھر وہ جو ان کے بعد ہوں گے۔ ان کے بعد ایسے موٹے موٹے لوگ پیدا ہوں گے، جو موٹاپے کو پسند کریں گے، وہ شہادتیں دیں گے حالانکہ ان سے ان کا مطالبہ نہیں کیا جائے گا۔“
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بہترین لوگ میرے زمانے کے ہیں، پھر وہ جو ان کے بعد ہوں گے اور پھر وہ جو ان کے بعد ہوں گے۔ پھر ایسے لوگ آئیں گے جن کی شہادتیں ان کی قسموں سے اور ان کی قسمیں ان کی شہادتوں سے سبقت لے جائیں گی۔“
|