حج کے مسائل हज्ज के मसले عورت حیض آنے کی صورت میں طواف نہیں کرے گی “ औरत को अगर माहवारी हो जाए तो तवाफ़ नहीं करे गी ”
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا: صفیہ بنت حیی (رضی اللہ عنہا) کو حیض آ گیا ہے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”غالباً وہ ہمیں (حج کے بعد سفر سے) روکنا چاہتی ہے، کیا اس نے تمہارے ساتھ بیت اللہ کا طواف نہیں کیا تھا؟“ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویوں نے کہا: کیوں نہیں! وہ طواف کر چکی ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تو پھر (سفر کے لیے) نکلو۔“
تخریج الحدیث: «315- متفق عليه، الموطأ (رواية يحييٰي بن يحييٰي 412/1 ح 955، ك 20 ب 75 ح 226) التمهيد 265/17 وقال: ”هذا حديث صحيح“، الاستذكار: 895، و أخرجه البخاري (328) و مسلم (1211/385 ح 1328) من حديث مالك به.»
اور اسی سند کے ساتھ (سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے) روایت ہے کہ جب میں مکہ آئی تو میں حیض سے تھی۔ میں نے نہ بیت اللہ کا طواف کیا اور نہ صفا و مروہ کی سعی کی، پھر میں نے اس کی شکایت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”حاجی جو اعمال کرتا ہے وہ کرو سوائے اس کے کہ پاک ہونے سے پہلے بیت اللہ کا طواف نہ کرنا۔“
تخریج الحدیث: «387- الموطأ (رواية يحييٰي بن يحييٰي 411/1، ح 953، ك 20 ب 74 ح 224 وزاد: ”ولا بين الصفا والمروة تحي تطهري“!!) التمهيد 261/19، الاستذكار: 893، و أخرجه البخاري (1650) من حديث مالك به.»
|