حج کے مسائل हज्ज के मसले جو عورت طواف افاضہ کر چکی ہو اور حیض سے دوچار ہو جائے “ जो औरत तवाफ़ अफ़ाज़ह कर चुकी हो और माहवारी हो जाए ”
اور اسی سند کے ساتھ (سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے) روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی بیوی سیدہ صفیہ بنت حیی رضی اللہ عنہا کو (حج کے بعد) حیض کی بیماری لاحق ہوئی تو انہوں نے اس کا ذکر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیا وہ ہمیں روکنا چاہتی ہے؟“ پھر کہا گیا کہ انہوں نے طواف اضافہ کر لیا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تو پھر کوئی بات نہیں (چلو)۔“
تخریج الحدیث: «388- الموطأ (رواية يحييٰي بن يحييٰي 412/1، ح 954، ك 20 ب 75 ح 225) التمهيد 312/19، الاستذكار: 894، و أخرجه البخاري (1757) من حديث مالك به، وفي رواية يحيي بن يحيي: ”فذكرت“.»
اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی بیوی عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے صفیہ رضی اللہ عنہا کا ذکر کیا تو عرض کیا گیا: انہیں حیض کی بیماری لاحق ہو گئی ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”شاید وہ ہمیں (سفر سے) روکنے والی ہیں؟“ لوگوں نے کہا: انہوں نے (افاضے و زیارت والا) طواف کر لیا ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”پھر کوئی بات نہیں۔“ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: اور ہم اس بات کا ذکر کیا کرتے تھے کہ اگر عورتوں کو پہلے بھیجنا مفید نہیں ہے تو لوگ اپنی عورتوں کو کیوں بھیج دیتے ہیں؟ اگر وہی بات ہے جو یہ کہتے ہیں (کہ طواف وداع کے لئے ٹھہرنا ضروری ہے) تو منیٰ میں چھ ہزار سے زیادہ عورتیں (طواف وداع کے انتظار میں) حالت حیض میں پڑھی ہوتیں جو سب طواب افاضہ کر چکی ہیں۔
تخریج الحدیث: «468- الموطأ (رواية يحيٰي بن يحيٰي 413/1 ح 957، ك 20 ب 75 ح 228) التمهيد 152/22، 153، الاستذكار: 895، و أخرجه أبوداود (2003) من حديث مالك به وصححه ابن خزيمة (3002) واصله عند البخاري (1786) ومسلم (1211) بغير هذا للفط من رواية يحيي بن يحيي وفي رواية يحيي: ”قَدْ أفَاضَتْ“.»
|