Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

موطا امام مالك رواية ابن القاسم
حج کے مسائل
عورت حیض آنے کی صورت میں طواف نہیں کرے گی
حدیث نمبر: 331
387- وبه: أنها قالت: قدمت مكة وأنا حائض ولم أطف بالبيت ولا بين الصفا والمروة، فشكوت ذلك إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم فقال: ”افعلي ما يفعل الحاج، غير أنك لا تطوفي بالبيت حتى تطهري.“
اور اسی سند کے ساتھ (سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے) روایت ہے کہ جب میں مکہ آئی تو میں حیض سے تھی۔ میں نے نہ بیت اللہ کا طواف کیا اور نہ صفا و مروہ کی سعی کی، پھر میں نے اس کی شکایت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: حاجی جو اعمال کرتا ہے وہ کرو سوائے اس کے کہ پاک ہونے سے پہلے بیت اللہ کا طواف نہ کرنا۔

تخریج الحدیث: «387- الموطأ (رواية يحييٰي بن يحييٰي 411/1، ح 953، ك 20 ب 74 ح 224 وزاد: ”ولا بين الصفا والمروة تحي تطهري“!!) التمهيد 261/19، الاستذكار: 893، و أخرجه البخاري (1650) من حديث مالك به.»

قال الشيخ زبير على زئي: سنده صحيح

موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم کی حدیث نمبر 331 کے فوائد و مسائل
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 331  
تخریج الحدیث:
[وأخرجه البخاري 1650، من حديث مالك به]

تفقه:
➊ حالت حیض میں بیت اللہ کا طواف (اور صفا اور مروہ کے درمیان سعی کرنا) جائز نہیں ہے۔
➋ اختلافی مسائل میں کتاب وسنت کی طرف رجوع کرنا چاہئے۔
➌ یحییٰ بن یحییٰ کی روایت میں آیا ہے کہ اور صفا ومروہ کے درمیان سعی نہ کرنا، اسے حافظ ابن عبدالبر نے وہم قرار دیا ہے۔ دیکھئے [التمهيد 19/261]
➍ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: حائضہ عورت اگر چاہے تو حج اور عمرے کی لبیک کہے لیکن وہ بیت اللہ کا طواف نہیں کرے گی اور نہ صفا ومروہ کے درمیان سعی کرے گی۔ وہ حج کے تمام ارکان لوگوں کے ساتھ ادا کرے گی سوائے اس کے کہ وہ بیت اللہ کا طواف اور صفا ومروہ کی سعی نہیں کرے گی اور پاک ہونے تک مسجد کے قریب نہیں جائے گی۔ [الموطأ 1/342 ح772 وسنده صحيح]
   موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث/صفحہ نمبر: 387