حج کے مسائل हज्ज के मसले حالت احرام میں ممنوع کام “ एहराम की हालत में मना किये गए काम ”
اور اسی سند کے ساتھ (سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے) روایت ہے کہ ایک آدمی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا: احرام باندھنے والا کون سے کپڑے پہنے گا؟ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”(حالتِ احرام میں) نہ قمیضیں پہنو اور نہ عمامے (پگڑیاں باندھو)، نہ شلواریں پہنو اور نہ ٹوپیاں (یا سر کے رومال) اور نہ بند جوتے (موزے) پہنو سوائے اس کے کہ اگر کسی کے پاس کھلے جوتے نہ ہوں تو موزے (بوٹ) پہن لے اور ٹخنوں سے نیچے والے حصے کو کاٹ دے۔ کپڑوں میں سے ایسا کوئی کپڑا نہ پہنو جس پر زعفران یا ورس (ایک خوش بودار بوٹی) لگی ہو ئی ہو۔“
تخریج الحدیث: «219- متفق عليه، الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 324/1، 325 ح 724، ك 20 ب 3 ح 8، وعنده: ولا الخفاف) التمهيد 103/15، الاستذكار:673، و أخرجه البخاري (1542) ومسلم (1177) من حديث مالك به.»
اور اسی سند کے ساتھ (سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے احرام پہننے والے کو ایسا کپڑا پہننے سے منع فرمایا ہے جسے زعفران یا (خوش بودار بوٹی) ورس سے رنگا گیا ہو۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس کے پاس کھلے جوتے (چپل) نہ ہوں تو وہ موزے (اور بوٹ) پہن لے اور انہیں ٹخنون سے نیچے کاٹ دے۔“
تخریج الحدیث: «284- متفق عليه، الموطأ (رواية يحييٰي بن يحييٰي 325/1 ح 725، ك 20 ب 4 ح 9) التمهيد 29/17، الاستذكار: 674، و أخرجه البخاري (5852) و مسلم (1177/3) من حديث مالك به.»
|