حج کے مسائل हज्ज के मसले حج میں لازمی عمل بھول جائے یا ترک کر دے تو دم ضروری ہے “ हज्ज में ज़रूरी अमल भूल जाए या न करे तो दम देना ज़रूरी है ”
سیدنا عبداﷲ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حجتہ الوداع کے موقع پر رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم منٰی میں لوگوں کے لیے کھڑے ہوئے تو لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس مسائل پوچھنے آئے ایک آدمی نے آ کر کہا: یا رسول اﷲ! مجھے پتا نہیں تھا، میں نے قربانی ذبح کرنے سے پہلے سر منڈوا لیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قربانی ذبح کر لے اور کوئی حرج نہیں ہے“، پھر دوسرا آدمی آیا اور کہا: یا رسول اﷲ! مجھے پتا نہیں تھا، میں نے جمعرات کو کنکریاں مارنے سے پہلے قربانی ذبح کر لی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کنکریاں مارلے اور کوئی حرج نہیں ہے“، عبداﷲ بن عمروبن العاص رضی اللہ عنہ نے فرمایا: اس دن رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم سے جس چیز کے بارے میں پوچھا گیاجس میں تقدیم و تاخیر ہو گئی تھی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہی جواب دیا کہ کر لو اور کوئی حرج نہیں ہے۔
تخریج الحدیث: «66- متفق عليه، الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 421/1 ح 970، ك 20 ب 81 ح 242) التمهيد 264/7 وقال: ”هٰذا حديث صحيح“ الاستذكار: 911، و أخرجه البخاري (83، 1736) ومسلم من حديث مالك به.»
|